Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دولت نہیں ، اچھا شریک حیات خوشی کا باعث بنتا ہے

ایک عام تاثر یہ پایا جاتا ہے کہ خوش و خرم زندگی گزارنے کے لیے دولت کا ہونا بہت ضروری ہے تاہم حال میں ہونے والی ایک تحقیق کے  میں یہ بات سامنے  آئی ہے کہ   آمدن دگنی ہونے کی نسبت اچھی صحت اور اچھا شریکِ زندگی لوگوں کی زندگیوں کو زیادہ خوش و خرم بناتا ہے۔ لندن اسکول آف اکنامکس  میں ہونے والی ایک  تحقیق میں 2 لاکھ لوگوں کی زندگیوں پر مرتب ہونے والے مختلف حالات کا جائزہ لیا گیا۔ اس سے پتا چلا کہ سب سے زیادہ خوشی  اچھے شریک حیات کی وجہ سے نصیب ہوتی ہے .  جبکہ   ڈپریشن یا بے چینی  خوشی پر سب سے زیادہ  منفی اثرات مرتب کرتی ہیں .  تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ  آمدن دگنی ہو جانے سے   خوشی میں دس میں سے دو درجے اضافہ ہوتا ہے  .  اس کی وجہ یہ ہے کہ لوگ اپنی آمدن کے  اپنی ذات پر پڑنے والے مثبت  اثرات   پر خوش ہونے کی بجائے   دوسروں سے اپنی آمدن کا تقابل  شروع  کردیتے ہیں۔تاہم اچھا شریکِ حیات مل جانے سے خوشی میں چھ درجے اضافہ ہو جاتا ہے،  جو ذہنی آسودگی اور اطمینان قلب کا باعث بنتا ہے  ۔خوشگوار زندگی  پر سب سے زیادہ منفی اثر ڈپریشن اور بے چینی کی بیماری سے پڑتا ہے، جس سے خوشی  سات درجے  کم ہو جاتی  ہے۔ اسی طرح بیروزگاری  بھی خوشی کا احساس چھین لینے کا سبب بنتی ہے . ۔تحقیق کاروں  کے مطابق   ذہنی اور جسمانی صحت  اور سماجی تعلقات کا انسانی زندگی  پر گہرا چھاپ ہوتا ہے اور یہی چیزیں خوشی یا دکھ کی کیفیات کا باعث بنتی ہیں . 
 

شیئر: