Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

#پی ٹی آئی اور پی پی پی

پی ٹی آئی اور پیپلز پارٹی کے کارکنوں میں کراچی میں ہونے والے جھگڑے کا معاملہ ٹرینڈ بن گیا اور بیشتر ٹویٹ اسی مسئلے پر ہوئے۔
احد عباس لکھتے ہیں کہ آخر دونوں جماعتیں ایک ہی جگہ جلسہ کرنے پر کیوں لڑ رہی ہیں۔ مل کر جلسہ کرلو۔
مرتضیٰ علیشاہ کا ٹویٹ ہے کہ گلشن اقبال میں دونوں جماعتوں کے کارکنوں میں پتھراﺅ ہوا۔ کرسیاں چلیں، ہوائی فائرنگ بھی سنی گئی۔
مان رحمان کا ٹویٹ ہے کہ یونیورسٹی روڈ پر یہ کیا ہوتا رہا؟ پی ٹی آئی اور پی پی والوں کو شرم آنی چاہئے۔
مہوش اعجاز لکھتی ہیں کہ پی ٹی آئی اور پی پی آخر ایک ہی صفحہ پر آ ہی گئے۔
ایم جبران ناصر ٹویٹ کرتے ہیں کہ دونوں جماعتوں کو ایک دوسرے پر دہشتگردی کے الزامات لگانے کے بجائے ایک میز پر بیٹھ جانا چاہئے۔ کراچی کا امن پہلے ہی نازک بنا ہوا ہے۔
ثوبیہ لکھتی ہیںکہ پی ٹی آئی اور پی پی کے کارکن گتھم گتھا ہوگئے۔
سیٹھ عبدااللہ کہتے ہیں کہ دونوں ہی خود کو پرامن جماعتیں کہتی ہیں۔ آپ ٹی وی دیکھ کر خود فیصلہ کرلیں کہ یہ جماعتیں کہاں تک پرامن تھیں۔
سید حسین ایم رضوی لکھتے ہیں کہ آپ لوگوں کو معلوم ہونا چاہئے کہ جس علاقے میں یہ دونوں جماعتیں لڑ رہی ہیں وہاں سے انتخابات میں ایم کیو ایم ہی جیتے گی۔
فرہاد علی کا کہناہے کہ ہنگاموں میں 2کاریں جلا کر خاک کردی گئیں۔ 
ایمان لکھتی ہیں کہ پی ٹی آئی اور پی پی دونوں ہی اس جھگڑے کی ذمہ دار ہیں۔
علی فرحان لکھتے ہیں کہ پی ٹی آئی کو شائستگی کا مظاہرہ کرنا چاہئے تھا۔ پی پی کو جلسہ کرنے دیتے۔ یہ جلسہ ہے کوئی مسئلہ کشمیر نہیں۔ ایک جلسے کیلئے آپ لوگ کیوں انتشار پھیلا رہے ہیں۔ اب ہنگامہ نہیں ہونا چاہئے۔ پی ٹی آئی اور پی پی والے شرم کریں۔
سمیتا سید ٹویٹ کرتی ہیں کہ کراچی میں یہ پاگل پن ختم کرو۔
منیر احمد کہتے ہیں کہ یہ دونوں جماعتیں ٹوائلٹ پیپر کی طرح ہیں۔
٭٭٭٭٭٭٭٭

شیئر:

متعلقہ خبریں