Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

#اسد کھرل

بول ٹی وی کے صحافی اسد کھرل پر لاہور میں حملے پر صحافیوں اور عام شہریوں نے بھی تبصرے کئے ہیں۔ پولیس نے تصدیق کی کہ کھرل کی کار کو نقاب پوشوں نے روکا اور ان پر جسمانی تشدد کیا۔
زید حامد لکھتے ہیں : بول فوج نواز چینل ہے۔ اسد کھرل بھی فوج کا حامی صحافی ہے۔ کیا اب ابھی لوگ کہیں گے کہ اس پر فوج کے کارندوں نے حملہ کیا۔
سیما مسعود لکھتی ہیں :اچھا ہوا کہ چیف جسٹس نے اسد پر حملے کا از خود نوٹس لے لیا۔ 
عمر آر قریشی ٹویٹ کرتے ہیں :اسد کھرل پر لاہور ایئر پورٹ کے قریب نامعلوم افراد نے حملہ کیا۔
نادیہ کہتی ہیں: گل بخاری کو اغوا کیا گیا جبکہ اسد کھرل کو بری طرح زدو کوب کیا گیا۔ وہ اب اسپتال میں ہےں، یہ سب کیا ہورہا ہے۔
مہرین سبطین کہتی ہیں: گل بخاری کا ڈرامہ اسد پر حملے سے توجہ ہٹانے کیلئے گھڑا گیا۔ 
حنا کہتی ہیں :ہم اسد پر حملے کی سخت مذمت کرتے ہیں ۔ اس طرح کے واقعات قابل مذمت ہیں۔
مرتضیٰ سولنگی کہتے ہیں :تشدد کا کوئی جواز تلاش نہیں کیا جاسکتا۔ ان پر حملہ کرنے والوں کی شناخت ظاہر کی جائے، تحقیقات کی جائے اور ملزموں کو سخت ترین سزائیں دی جائیں۔
جو جو تحریر کرتے ہیں: لاہور صحافیوں کےلئے وار زون بن گیا ہے۔ گل بخاری کے اغوا کے بعد یہ واقعہ ہوا۔ دونوں واقعات کی وجوہ اب تک معلوم نہیں ہوسکیں۔
٭٭٭٭٭٭٭٭
 
 

شیئر:

متعلقہ خبریں