Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

#اوچ_شریف

بلاول بھٹوزرداری کی گاڑی کو پنجاب پولیس کی جانب سے روکنے پر پارٹی کارکنان نے ٹویٹر پر بھی شدید احتجاج کیا اور اسے پیپلزپارٹی کی انتخابی مہم کو سبوتاژ کرنے کے لیے ہتھکنڈہ قرار دیا۔ چند ٹویٹس ملاحظہ ہوں۔
سینیٹر رحمن ملک نے ٹویٹ کیا : پاکستان پیپلزپارٹی یہ جاننا چاہتی ہے کہ ہمارے چیئرمین کو اوچ شریف جانے سے کیوں روکا گیا؟ وہ پاکستان کی ایک بڑی سیاسی جماعت کے چیئرمین ہیں اور کس قانون کے تحت انہیں اوچ شریف جانے سے روکا جا رہا ہے؟ گو کہ ہم نے اجازت دے دی گئی ہے لیکن پنجاب کے ہوم سیکرٹری کو اس بات کی وضاحت کرنی ہوگی۔
بختاور بھٹو زرداری نے کہا : نواز شریف اور پیپلز پارٹی کے مخالفین بلاول بھٹوزرداری سےکتنا ڈرتے ہیں۔ پنجاب پولیس نے بلاول بھٹو اور جیالوں کو اوچ شریف جانے سے روک دیا ہے۔ کیا الیکشن کمیشن آف پاکستان اس بات کا نوٹس لے گا؟ بلاول کو کن وجوہات کے بنا پر روکا گیا؟ 
اسد ذوالفقار خان نے ٹویٹ کیا : پنجاب پولیس نے آخر کے وجوہات کی بنا پر بلاول بھٹو زرداری کو اوچ شریف کا دورہ کرنے سے روکا ہے؟ پولیس نے اپنی کاروں سے سڑک کو بلاک کرکے بلاول کی گاڑی کو گذرنے سے روک دیا ہے۔
صبا حیدر کا کہنا ہے : پنجاب پولیس نے چئیرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کو اوچ شریف جانے سے روک دیا ہے۔ ہم اس بزدلی کے مظاہرے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔
زریاب احمد نے سوال کیا : بلاول بھٹو زرداری کو اوچ شریف جانے سے پولیس نے روک دیا ہے آخر کسی سیاسی جماعت کے رہنما کو اپنی الیکشن مہم چلانے سے پولیس کیسے روک سکتی ہے؟
علیشبہ نعیم نے ٹویٹ کیا : کسی بھی امیدوار کو اپنی انتخابی مہم کے لیے حکومتی مشینری استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہے لیکن حکومتی مشینری کو امیدواروں کی الیکشن مہم کو سبوتاز کرنے کے لیے استعمال کیا جارہا ہے۔
راشد چاندیو کا کہنا ہے : ایسا لگتا ہے کہ کچھ طاقتیں پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے پنجاب میں داخلے سے خوفزدہ ہیں۔

شیئر:

متعلقہ خبریں