Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی ریفری او رکھلاڑی نے تجہیز و تکفین کا مشغلہ اختیار کرلیا

ریاض..... سعودی عرب کے سابق کھلاڑی اور انٹرنیشنل ریفری حسن البحیری نے کھیلوں کی دنیا کو خیر باد کہہ کر میتوں کی تجہیز و تدفین کا مشغلہ اپنالیا۔ ابتداءمیں البحیری کو یہ مشغلہ بڑا محنت طلب اور ذہنی اعتبار سے انتہائی مشکل لگا تھا۔ وہ رات کے وقت گھبرا کر اٹھ جاتا۔ 6ماہ تک اس کا یہی حال رہا تھا۔ البحیری کا کہناتھا کہ اسے میتوں کو نہلانے اور انکی تجہیز و تکفین کرکے دلی سکون ملتا ہے۔ اس نے یہ کام اپنے والد کی وفات کے بعد شروع کیا تھا۔ البحیری نے بتایا کہ نہلاتے وقت میتوں کے مناظر اس کے ذہن پر بہت بھیانک اثر ڈالتے تھے۔ ایک وقت ایسا بھی آیا تھا کہ اس نے یہ کام چھوڑنے کا تہیہ کرلیا تھا۔ اس کی بیوی بھی اسی بات پر زور دے رہی تھی کیونکہ رات میں اچانک سوتے میں گھبرا کر اٹھ جانا اسے شاک گزرتا تھا۔ البحیری نے کھیلوں کی دنیا میں 30برس گزارے۔ اس نے اپنی ایک غلطی کا علم ہوتے ہی کھیلوں کی دنیا کو خیر باد کہہ دیا تھا۔ البحیری کا کہناتھا کہ الاھلی ٹیم کا کھلاڑی عبدالرحمان ابو سیقین گول کیپر مضحی الدوسری کی مداخلت پر زخمی ہوگیا تھا۔ اس نے صورتحال کا غلط اندازہ لگایا تھا۔ میچ کے بعد عسام ابو داﺅد نے بتایا کہ جس کھلاڑی کو تم ڈرامے باز سمجھ رہے تھے وہ شدید زخمی ہوا ہے اور اسپتال میں زیر علاج ہے۔ یہ سن کر مجھے بیحد دکھ ہوا تھا اور میں نے اسی وقت کھیلوں کی دنیا کو الوداع کہنے کا فیصلہ کرلیا تھا۔
 

شیئر: