Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

معذور جڑواں سعودی بچوں نے ایئرپورٹ پہنچ کر آیا کا استقبال کیا، ایتھوپین ملازمہ آبدیدہ

دمام  ..... 3معذور جڑواں سعودی بچوں نے دمام کے کنگ فہد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پہنچ کر اپنی آیا کا استقبال کرکے احسان شناسی ، وفاداری اور معصومیت کی نئی مثال قائم کردی۔ معذور بچوں کے باپ محمد مہدی القحطانی نے سبق ویب سائٹ کو اسکی تفصیل بتاتے ہوئے واضح کیا کہ ایئرپورٹ ہمارے گھر سے کافی فاصلے پر تھا۔ معذور بچوں کو وہاں لیجانا بڑا مشکل کام تھا۔ تینوں بچے وہیل چیئر پر تھے۔ انکی عمریں 2برس ہیں۔ تینوں بچے ایتھوپیا کی اپنی آیا کو ٹوٹ کر چاہتے ہیں۔ انکی پسندیدہ ترین شخصیت ”دوریس“ ہے۔ یہ طبیبہ ہے۔ تینوں بچے ایتھوپیا کی آیا کو پیار سے ”دوریس“ کہہ کر ہی مخاطب کرتے ہیں۔ آیا چھٹی پر اپنے وطن گئی ہوئی تھی۔ جب بچوں کو پتہ چلا کہ انکی آیا واپس آرہی ہے تو انہوں نے ہنگامہ کیا کہ وہ دوریس کے استقبال کیلئے ایئرپورٹ جائیں گے۔ القحطانی نے بتایا کہ دوریس سے انکی محبت بلاوجہ نہیں۔ دوریس انہیں سلانے کے بعد ہی سوتی اور ہم بھی اس کے ساتھ فیملی ممبر جیسا معاملہ کرتے۔ وہ ہمارے ساتھ ایک ہی کھانا کھاتی ہے۔ ہم اس کے اور بچو ںکے درمیان کوئی فر ق نہیں کرتے ۔ وہ 6برس سے ہمارے یہاں ہے۔ القحطانی نے بتایا کہ ایتھوپیا کی آیا نے جب بچوں کو ایئرپورٹ پر اپنے استقبال کیلئے موجود پایا تو انتہائی جذباتی ہوکر کہنے لگی کہ میں کبھی بھی نواف، نوف اور مہدی کو تنہا نہیں چھوڑ سکتی۔ حد تو یہ ہے کہ وہ چھٹی پر وطن جانے سے گریز کرنے لگی تھی۔ ہم لوگوں نے اسے زبردستی بھیجا تاکہ وہ اپنی ماں اور گھر والوں سے مل کر آسکے۔ القحطانی کا کہناہے کہ ہمارے یہاں گھروںمیں بہت ساری ملازمائیں انتہائی اعلیٰ معیار کی ہیں اور کسی ایک ملازمہ کی غلطی سے تمام ملازماﺅں کو لعن طعن شروع کردینا اچھی بات نہیں۔

شیئر: