Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

#شاہ_محمود_قریشی

شاہ محمود قریشی کا وزارت خارجہ کا قلمدان سنبھالنا اور وزیراعظم عمران خان کا دفتر خارجہ کا دورہ ٹوئٹر پر بھی زیر بحث آیا رہا۔
خرم شیخ نے ٹویٹ کیا : یہ دنیا کا قانون ہے کہ اگر آپ اپنے آپ کو کمزور ظاہر کرو تو دوسرے مزید دبائیں گے۔ شاہ محمود قریشی نے پاکستان کےلیے اسٹینڈ لے کر بہت اچھا کیا ۔ ہماری قوم کو پہلے ہی بہت دبایا گیا ہے اور اب ہم مزید نہیں برداشت کر سکتے۔
احمد حسن نے لکھا : شاہ محمود قریشی کے بیان کو غلط طریقے سے پیش کیا جارہا ہے۔ اس وقت امریکہ غانستان اور پاکستان کو امن کی ضرورت ہے۔
حسین کا کہنا ہے : شاہ محمود قریشی ایک منجھے ہوئے نڈر ، بہادر اور ہوشیار ڈپلومیٹ اور وزیر خارجہ ہیں جن کے پاس ایک اچھا تجربہ بھی ہے۔ امید ہے کہ ملک میں خود مختار آزاد خارجہ پالیسی ہوگی اور کسی کے دباو میں نہیں آئینگے۔
عمر چیمہ نے کہا : امریکی وزیر خارجہ نے وزیراعظم عمران خان کے ساتھ گفتگو کو بڑھا چڑھا کر بیان کر کے برا کیا۔ پاکستانی دفتر خارجہ نے ٹوئٹر کے ذریعے جواب دے کر اور برا کیا۔یہ ردعمل دفتر خارجہ کی بریفنگ کے دوران کسی سوال کے جواب کی صورت میں دیا جا سکتا تھا ۔ غیر ضروری لڑائی غیر ضروری نقصان کا سبب بنتی ہے۔
حنا کھرل نے کہا :اگر امریکہ سے تعلقات کے معاملے پر شاہ صاحب سوشل میڈیا دانشوروں کی مان لیتے تو اس وقت پاکستان اور امریکہ ایک دوسرے کے بال نوچ رہے ہوتے۔
ونود نے کہا : شاہ محمود قریشی نے اعلان کیا ہے کہ وہ فرسٹ کلاس سے سفر کے بجائے بزنس کلاس سے سفر کریں گے اور کسی فائیو اسٹار ہوٹل میں قیام نہیں کریں گے بلکہ پاکستانی سفارت خانوں میں رہیں گے۔
 

شیئر:

متعلقہ خبریں