Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

69فیصد سرکاری کارکن ملازمت کے ضابطہ اخلاق سے ناواقف ہیں، ادارہ انسداد بدعنوانی

ریاض.... انسداد بدعنوانی کے قومی ادارے ” نزاھہ“ نے تازہ ترین جائزہ تیار کرکے دعویٰ کیا ہے کہ سعودی عرب میں 69فیصد سرکاری کارکن ملازمت کے ضابطہ اخلاق اور سرکاری ملازمین کی اخلاقیات سے ناواقف ہیں۔ جائزہ مملکت کے5علاقوں ریاض، مشرقی ریجن، مکہ مکرمہ، تبوک اور عسیر کے 8سرکاری اداروں کے 4723ملازمین سے سوالات کرکے تیار کیا گیا۔ عنوان تھا ”سرکاری ادارے ملازمت کے ضابطہ اخلاق کی کس حد تک پابندی کررہے ہیں؟“۔ جائزے کا مقصد یہ پتہ لگانا تھا کہ وزارتوں ، محکموں اور سرکاری اداروں میں کام کرنے والے لوگ سرکاری ملازمین کی اخلاقیات اور ضابطہ اخلاق سے کس حد تک واقف ہیں اور وہ اس پر کس درجہ عمل کررہے ہیں۔ جائزے میں شامل69فیصد افراد نے اعتراف کیا کہ انہوں نے آج تک سرکاری ملازمین کا ضابطہ اخلاق دیکھا ہی نہیں۔ 63فیصد نے کہا کہ ان کے ادارے نے آج تک ضابطہ اخلاق اپنی ویب سائٹ پر جاری نہیں کیا۔ جائزے سے یہ بھی پتہ چلا کہ 31فیصد ملازمین ضابطہ اخلاق سے واقف ہیں۔ 93فیصد نے کہا کہ ضابطہ اخلاق کی پابندی سے انکی ڈیوٹی پر مثبت اثرات مرتب ہورہے ہیں۔ واضح رہے کہ ضابطہ اخلاق سعودی کابینہ نے 25ذی الحجہ 1437ھ کو جاری کیا تھا۔ اس کا مقصد سرکاری ملازمین میں فرض شناسی کا جذبہ بیدار کرنا ، پیشہ ورانہ اخلاقیات و اقدار کا پرچار کرنا ، انکی پابندی کرانا سرکاری خدمات کے حوالے سے عوام میں اعتماد کو فروغ دینا اور ہر طرح کی بدعنوانی کا انسداد ہے۔ 

شیئر: