Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عبادت اور اللہ سے قربت، ڈپریشن اور گھٹن کا موثر علاج ہیں، امام حرم

مکہ مکرمہ.... مسجد الحرام کے امام و خطیب شیخ ڈاکٹر فیصل غزاوی نے کہا ہے کہ اللہ تعالیٰ کی عبادت اور اس سے قربت ڈپریشن اور گھٹن کا موثر علاج ہیں۔اہل ایمان ذکر الہیٰ کی حقیقی تاثیر کا راز معلوم کئے ہوئے ہیں۔ وہ ایمان افروز روحانی ماحول میں جمعہ کا خطبہ دے رہے تھے۔ امام حرم نے کہا کہ اہل ایمان سفرحضر ، جاگنے سونے ، اٹھنے بیٹھنے اور آنے جانے  ہر حال میں اللہ کے ذکر کا اہتمام کرتے ہیں۔ وہ جانتے اور مانتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ سے وہ کسی بھی حالت میں بے نیاز نہیں ہوسکتے۔ وہی ہستی ہے جس پر بھروسہ کیا جاسکتا ہے۔ وہی ذات ہے جس سے مدد طلب کی جاتی اور ملتی ہے۔ انہیں معلوم ہے کہ بندے کا رب سے رشتہ جتنا زیادہ طاقتور ہوگا اتنا ہی زیادہ وہ بندہ سکون اور  اطمینان کی نعمت سے فیض یاب ہوگا۔  دنیا بھر کے ذہنی انتشار اور قلبی تنائو کا واحد علاج اللہ تعالیٰ سے قربت ہے۔  امام حرم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے انکی چہیتی بیٹی فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے اس تاریخی واقعہ کا تذکرہ کرتے ہوئے حاضرین حرم کو اس حوالے سے روشنی دیتے ہوئے کہا کہ فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا اپنے والد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئی تھیں۔  انہوں نے آپ سے ایک خادم فراہم کرنے کی درخواست کی تھی۔ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے بیٹی کی فرمائش سن کر بیٹی اور داماد دونوں کو مخاطب کرتے ہوئے دریافت کیا تھا کہ کیامیں تمہیں تمہاری طلب سے زیادہ بہتر فارمولہ نہ بتا دوں؟  پھر آپ نے از خود ہی انہیں بتایا کہ اگر جب تم لوگ بستر پر چلے جائو یا آرام کرنے کا ارادہ کرلو تو 33مرتبہ سبحان اللہ ، 33بار الحمد للہ اور 34بار اللہ اکبر کہہ لیا کرو۔  یہ تمہارے لئے خادم سے زیادہ بہتر ہوگا۔   امام حرم نے یہ تاریخی واقعہ سنا کر بتایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی بیٹی کو یہ درس دیا کہ ذکر الہیٰ سے جسمانی تقویت حاصل ہوتی ہے۔ اور ذکر کی بدولت انسانی ذہن کو سکون ملتا ہے۔  امام حرم نے کہا کہ اللہ کے نیک بندوں نے قلبی سکون کا  یہ راز دریافت کرلیا تھا انہیں یقین ہوگیا تھا کہ اللہ کے ذکر سے انہیں طاقت حاصل ہوگی۔ روحانی آسودگی جسمانی ضرورت کی تکمیل سے زیادہ اہم ہے۔  امام غزاوی نے کہا کہ جو شخص اللہ کے ذکر کا عادی ہوجائے اپنے دن کا آغاز اللہ کے ذکر سے کرے۔ اس کا پورا دن چین و سکون سے گزرے گا۔ذکر الہیٰ روح کی خوراک ہے۔ اس سے عزم و ارادہ مضبوط ہوتا ہے۔ اس کا ثبوت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حیات طیبہ بھی ہے۔  آپ  صلی اللہ علیہ وسلم  کثرت سے ذکر کرنے کی بدولت حاصل ہونے والی  روحانی طاقت کے بل پر ہی بے شمار فتنوں ، اذیتوں او رآلام ومصائب کا مقابلہ مسکرا کر کر لیا کرتے تھے۔  امام حرم نے کہا کہ ذکر عبادتوں کا سردار ہے۔ذکر انتہائی آسان ہے۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن پاک میں جگہ جگہ کثرت سے ذکر کی ہدایت کی ہے۔  ذکر کی کثرت کی بدولت اللہ تعالیٰ سے رشتہ مضبوط ہوتا ہے۔ دوسری جانب مدینہ منورہ میں مسجد نبوی شریف کے امام و خطیب شیخ علی الحذیفی نے جمعہ کا خطبہ دیتے ہوئے زائرین مسجد نبوی شریف کو نصیحت کی کہ ہر مسلمان کی فکر حوض کوثر سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھوں پاکیزہ مشروب کا حصول ہو۔ انہوں نے کہا کہ اعمال صالحہ کرکے ہم سب لوگ آخرت کی فکر کریں۔ برے کاموں سے بچ کر آخرت کی اصلاح کا اہتمام کریں۔ یاد رکھیں کہ اللہ تعالیٰ اہل ایمان کے کردار و گفتار پر نظر رکھے ہوئے ہے۔ حلال روزی کمائیں۔ اچھے کاموں پر اسے خرچ کریں۔ دنیاوی زندگی کو آخرت کی کھیتی بنائیں۔ دنیاوی ترغیبات کے چکر میں آخرت کی زندگی کو فراموش نہ کریں۔ حوض کوثر پر انہی لوگوں کو پیغمبر اسلام  صلی اللہ علیہ وسلم  کے ہاتھوں پاکیزہ مشروب نصیب ہوگا جو سنت مبارکہ پر عمل پیرا ہونگے۔ بڑے گناہوں اور بدعات و خرافات سے پرہیز کریں گے۔ برائیوں سے بچیں گے۔ ریاکاری اور ہر طرح کے شرک سے دور رہیں گے۔

شیئر: