Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

آئی ایم سے مذاکرات آئندہ ماہ شروع ہونگے

اسلام آباد... وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ ملکی حالات ہی بہت خراب تھے۔آئی ایم ایف سمیت دیگر آپشنز کو بھی دیکھ رہے تھے ۔ عالمی مالیاتی فنڈ کے پاس جانا حکومت کی جانب سے تلاش کئے گئے راستوں میں سے ایک ہے جس میں دوست ممالک سے رابطے اور دیگر وسائل کو بروئے کار لانا شامل ہے۔ سرکاری ٹی وی کو انٹرویو میں انہوںنے کہا کہ موجودہ حکومت کے مثبت اقدامات اور موثر پالیسیوں کی بدولت آئندہ آنے والی حکومت کو آئی ایم ایف کے پاس نہیں جانا پڑے گا۔ آئی ایم ایف کے ساتھ پاکستان کا یہ آخری پروگرام ہو گا ۔انہوںنے کہا کہ قرضے کے پروگرام پر بات چیت کیلئے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی ٹیم آئندہ ماہ پاکستان آئیگی۔ انہوں نے کہا کہ ا سٹاک مارکیٹ میں مندی پاکستان کے لئے منفرد واقعہ نہیں ۔ جولائی سے اب تک پاکستان ا سٹاک مارکیٹ میں 9فیصد کمی آئی جبکہ ہندوستانی مارکیٹ میں 13 فیصد کمی آئی۔ اس کی مختلف وجوہ ہیں جن میں چین اور امریکہ کے درمیان تجارتی جنگ، ایران پر عالمی پابندیوں کی تجدید اور ارجنٹائن کی معاشی صورتحال جیسے بین الاقوامی عوامل شامل ہیں۔

شیئر: