Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عوام مٹکے کا پانی پییں‘ چیف جسٹس کا مشورہ

اسلام آباد :  سپریم کورٹ آف پاکستان نے پانی بیچنے والی تمام کمپنیوں کو عدالت میں طلب کرلیا۔ چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں گزشتہ روز سپریم کورٹ کے بینچ نے زیر زمین پانی نکالنے کے معاملے پر لیے گئے ازخود نوٹس کی سماعت کی۔ دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ میں نے بوتل کا پانی پینا بند کردیا، قوم سے بھی کہتا ہوں آپ بھی بوتل والا پانی بند کرکے گھڑے کا پانی پی لیں۔
چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ میں کراچی میں نجی کمپنی کے پلانٹ کو دیکھنے گیا، نجی کمپنی کے پانی کا پورا پلانٹ معیاری نہیں تھا، انہیں زمین مفت لیز پر دی گئی ہے کمپنی کے پانی کا نمونہ حاصل کیا وہ بھی معیاری نہیں تھا۔ پانی کی کوالٹی دیکھ کر ہمارے ایکسپرٹ نے کہاکہ اس سے اچھا دریا کا پانی پی لیں۔ منرل واٹر کے نام پر لوگوں کو دھوکا دیا جارہا ہے۔
عدالت نے حکم دیا کہ آڈیٹر جنرل نجی کمپنی کے حوالے سے رپورٹ عدالت میں پیش کریں، جس پر عدالت کو بتایا گیا کہ نجی کمپنی کے بارے میں رپورٹ 2 دن میں آجائے گی۔ چیف جسٹس نے مزید ریمارکس دیے کہ کراچی میں ایک گھنٹے میں ہزاروں لیٹر پانی نکالا جارہا ہے، پانی بیچنے والی کمپنیوں کے مالکان بڑے بڑے لوگوں کے پاس بھاگ رہے ہیں سفارشیں کرا رہے ہیں کہ 10 پیسے فی لیٹر ٹیکس لگائیں۔ کیوں لگا دیں، پاکستان کیا لوٹ کا مال ہے؟ جو مقدمات ہم سُن رہے ہیں انہیں منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔ چیف جسٹس نے کہاکہ پانی پبلک پراپرٹی ہے اس کی قیمت یکساں ہونی چاہیے چاروں صوبے نرخ طے کرنے کے لیے میٹنگ کریں۔
مزید پڑھیں:- - -  -ملک سیاسی تصادم کی طرف بڑ ھ رہا ہے؟

شیئر: