Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خاتون افسر نے قوم کا سر فخر سے بلند کردیا

کراچی (صلاح الدین حیدر) کراچی میں چینی قونصلیٹ پر حملے سے ساری حکومت ہل گئی۔ تمام نظریں ہلاکتیں اور دہشت گردی کی وجوہ پر مرکوز ہوکر رہ گئی ۔ اس خونی ڈرامے میں ایک نوجوان خاتون پولیس افسر کا کردار بہت ہی اہم رہا۔ حملہ ہوتے ہی ایڈیشنل سپریڈنڈنٹ پولیس، سہائے عزیز علاقہ کے تھانے انسپکٹر کو لے کر جانے واردات پر پہنچی۔ ہاتھ میں پستول، قدم بلا خوف و خطر منزل کی طرف گامزن ۔اس نوجوان پولیس افسر نے خاتون ہونے کے باوجود مردوں سے زیادہ بہادری کا مظاہرہ کیا۔ آگے بڑھ کر اپنا سروس پستول نکالا اور دہشتگردوں کو چیلنج کرتے ہوئے ایک کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔ ایسی بہادر خاتون اگر قوم میں چند اور پیدا ہوجائیں تو ملک کی قسمت بدل سکتی ہے۔ اس نے دنیا کو دکھا دیا کہ عورت صنف نازک ہی نہیں بہادری اور قربانی دینا بھی جانتی ہے۔ جان کی پروا کئے بغیر اس نے دہشت گردوں سے بیرونی سفارت خانے کو تباہی سے نہ صرف بچایا بلکہ پاکستان کا سر فخر سے بلند کردیا۔ انسپکٹر جنرل پولیس کلیم امام نے اس کی پیٹھ تھپتھپائی اور اسے پولیس کا اعلیٰ اعزاز قائد اعظم گول میڈل دینے کی سفارش بھی کردی۔ بے شک وہ اس سے کہیں زیادہ تعریف کی مستحق ہے، 4 سال پہلے پولیس سروس میں شامل ہونے کے بعد اس کی تعیناتی کلفٹن کے علاقے میں ہوئی، جہاں اسے اپنے جوہر دکھانے کا پورا موقع ملا۔ اس نے اپنے فرائض کی ادائیگی میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ 
 

شیئر: