Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

طالبعلمی کے دور میں قرضے چکانے کیلئے فلمیں کیں، رادھیکا

بالی وڈ میں ”پیڈمین، سیکرڈ گیمز اور اندھا دھن“ جیسی فلموں سے شہرت حاصل کرنے والی اداکارہ رادھیکا آپٹے بظاہر عروج کی جانب گامزن نظر آتی ہیں مگر اب بھی انہیں جدوجہد کا سامنا ہے۔اپنے ایک انٹرویو میں اداکارہ نے واضح کیا کہ بالی وڈ میں آگے بڑھنے کیلئے کس انداز کی جدوجہد کرنی پڑتی ہے ۔انہوں نے تسلیم کیا کہ اب جس طرح کے کرداروں کی پیشکش مجھے کی جارہی ہے، 4 سال قبل میں کبھی مسترد نہ کرتی مگر نام بنانے کے بعد کرداروں کو چھوڑنا کسی تبدیلی سے کم نہیں۔اداکارہ رادھیکا نے کہا کہ یہاں کچھ درست یا غلط نہیں مگر جو کچھ آپ کرتے ہیں اس کا ایک نتیجہ ہوتا ہے اور آپ کو اس کا سامنا کرنے کے لئے تیار ہونا پڑتا ہے۔ آپ کو لگتا ہے کہ آپ جانتے ہیں کہ چیزیں کس طرح کام کرتی ہیں مگر ایسا کچھ نہیں ہوتا۔رادھیکا نے انکشاف کیا کہ وہ بچپن سے ہی اداکاری کے شعبے میں جانا چاہتی تھیں اور آغاز میں انہیں تھیٹر میں جدوجہدبھی کرنی پڑی۔انہوں نے کہا کہ میں نے دور طالبعلمی میں قرضے چکانے کے لئے فلمیں کیں اور پھر انہیں بریک ملا۔وہ ہمیشہ سے جانتی تھیں کہ مین اسٹریم سینما میں اکثر کام کا صلاحیت سے کچھ زیادہ لینا دینا نہیں ہوتا ۔آپ اس وقت بہت خوش قسمت شمار ہوتے ہیں جب آپ ایسی شخصیت نظر آئیں جس کی پروڈیوسرزکو تلاش ہوتی ہے ۔ رادھیکا آپٹے نے یہ بھی بتایا کہ کچھ عرصے پہلے انہیں ایک کردار کے لئے منتخب کرلیا گیا مگر کنٹریکٹ پر دستخط کے دوران انہیںمسترد کردیا گیا ۔ان کا کہنا تھا کہ میں نے بہت زیادہ وزن بڑھا لیا ہے۔ یہ کہہ کر مجھے نکال باہر کیا گیا۔ میں نے انہیں کہا کہ میرے پاس شوٹنگ کے لئے 2 ماہ ہیں جس کے دوران میں وزن کم کرلوں گی مگر وہ انتظار نہیں کرنا چاہتے تھے۔اب بھی رادھیکا کو آڈیشن کے عمل سے گزرنا پڑتا ہے اور غیرملکی پراجیکٹس کے لئے مسترد کئے جانے کے عمل کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے تاہم وہ کہتی ہیںکہ جب آپ کے ساتھ کوئی سلوک روا رکھاجاتا ہے تو آپ اس کے عادی ہوجاتے ہیں، آپ کا غصہ ختم ہوچکا ہوتا ہے اور آپ کو احساس ہوتا ہے کہ یہ ذاتی معاملہ نہیں۔رادھیکانے کہا کہ مجھے اب بھی مسترد کر دیاجاتا ہے ۔ ان کے خیال میں یہ اچھا ہے کہ اب بھی آڈیشن کے لئے ان کے نام پر غور کیا جاتا ہے۔
 
 

شیئر: