Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عمران خان کو توہین عدالت کا نوٹس ملے گا؟

پشاور...عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اسفندیار ولی خان نے کہا ہے کہ ملک پر مسلط وزیراعظم کے انٹرویو نے مزید کئی سولات کھڑے کر دیئے ۔قبل از وقت انتخابات کی بات نہ صرف راہ فرار ہے بلکہ اس سے معاشی بحران میں مزید اضافہ ہوگا۔ سلیکٹڈ وزیر اعظم کے پہلے انٹرویو پر ردعمل میں انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کے انٹرویو سے یہ تاثر مل رہا تھا جیسے ملک کا اپوزیشن لیڈر حکومت وقت سے کوئی ڈیمانڈ کررہا ہو۔انہوں نے کہا کہ روپے کے قدر کی کمی بارے وزیر اعظم کا بیان معاشی دہشتگردی ہے۔حکومت کو وضاحت کرنی ہوگی کہ اس معاشی دہشتگردی کے ذمہ دار کون ہیں۔ایک دن میں ڈالر 8 روپے مہنگا ہونے سے معیشت کی اینٹ سے اینٹ بجا دی گئی لیکن مسلط وزیر اعظم بے خبر رہااور انہیں بعد ازاں میڈیا کے ذریعے ڈالر کی اڑان کاپتہ چلاجو اس بات کا ثبوت ہے کہ وزارت خزانہ بھی اپنے وزیراعظم پر اعتماد نہیں کرتی۔ انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم ہاوس اور وزارت خزانہ میں رابطوں کا فقدان ہے جس کا خمیازہ قوم کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نا اہلی اور ناتجربہ کاری ملک کیلئے ہر لحاظ سے تباہی کا پیش خیمہ ہے۔اب پی ٹی آئی اور کپتان کو بھی عدالت اور چیف جسٹس کے ریمارکس پر افسوس ہونے لگا ہے،ہمیں انتظار رہے گا کہ چیف جسٹس کب عمران خان کو توہین عدالت کا نو ٹس جاری کرتے ہیں۔وزیر اعظم کا چیف جسٹس بارے بیان سیدھی سادی توہین عدالت ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر کپتان میں ہمت ہے تو وہ این آر او لینے اور ڈیل کرانے والوں کا نام زبان پر لائیں۔ 

شیئر: