Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

وزیر اعظم نے گیس بحران کا نوٹس لے لیا

اسلام آباد...وزیرِ اعظم عمران خان کی زیر صدارت ملک میں گیس  بحران کے سلسلے میں  اجلاس ہوا ۔ اجلاس میں وزیر خزانہ اسد عمر، وزیرِ پٹرولیم غلام سرور خان، وزیر ِ توانائی عمر ایوب، وزیرِ اعظم کے معاون خصوصی افتخار درانی ، چیئرمین ٹاسک فورس برائے انرجی ندیم بابر، وفاقی سیکریٹریز اور دیگر افسران نے شرکت کی ۔ وزیر پٹرولیم غلام سرور نے و زیر اعظم کو گیس کی صورتحال اور پیدا ہونے والے حالیہ بحران پر تفصیلی بریفنگ دی گئی ۔ وزیر اعظم کو بتایا گیا کہ گیس کے حالیہ بحران کی ذمہ داری بنیادی طور پر ایس این جی پی ایل اور ایس ایس جی سی عائد ہوتی ہے جنہوں نے نہ صرف حکومت سے بعض گیس کمپریسر پلانٹس کی خرابی سے متعلق معلومات کو پوشیدہ رکھا بلکہ دسمبر میں گیس کی طلب کے حوالے سے تخمینہ سازی میں بھی غفلت اور نا اہلی کا مظاہرہ کیا۔ وزیرِ اعظم نے ایس این جی پی ایل اور ایس ایس جی سی کی جانب سے نااہلی کا مظاہر ہ کرنے اورکمپریسرز کے حوالے سے معلومات پوشیدہ رکھنے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے دونوں اداروں کے مینیجنگ ڈائریکٹرز کے خلاف فوری انکوائری کا حکم دیتے ہوئے و زیرپٹرولیم کو ہدایت کی یہ کاروائی آئندہ 72گھنٹوں میں مکمل کر کے رپورٹ پیش کی جائے۔ گیس کی صورتحال پر قابو پانے کے حوالے سے کئے جانے والے اقدامات کے حوالے سے وزیرِ اعظم کو بتایا گیا کہ شیڈول آر ایل این جی کے8 کارگو بروقت پاکستان پہنچ جائیں گے۔ اس کے علاوہ ڈومیسٹک گیس کی پروڈوکشن کی بحالی کے لئے بھی کوششیں تیز کر دی گئی ہیں۔ ڈومیسٹک پروڈوکشن کی کمی اور گیس کمپریسرز کی خرابی کے باوجود بھی اس بات کا خاص خیال رکھا گیا کہ گھریلو صارفین متاثرنہ ہوں تاہم سی این جی اور بعض جنرل صنعتوں کے کیپٹیو پلانٹس کو دشواری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ گیس کی طلب و رسد اورصارفین کو گیس کی فراہمی کے حوالے سے منصوبہ بندی کو مزید مربوط کیا جائے ۔

شیئر: