Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نعمتوں پر ناشکری نہ کریں، بنی اسرائیل اور قوم سبا کی طرح محروم ہوسکتے ہیں، امام حرم

مکہ مکرمہ ۔۔۔۔ مسجد الحرام کے امام وخطیب شیخ ڈاکٹر فیصل غزاوی نے کہا ہے کہ فرزندان اسلام اللہ تعالیٰ کی عطا کردہ نعمتوں پر ناشکری نہ کریں۔ بنی اسرائیل اور قوم سبا نے نعمتوں پر کفران کیا تھا۔ انہیں محروم کردیا گیا تھا۔ ان سے عبرت پکڑیں۔ وہ ایمان افروز روحانی ماحول میں جمعہ کا خطبہ دے رہے تھے۔ امام حرم نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے مختلف لوگوں کے ساتھ نعمتوں میں فرق کیا ہے۔ کسی کو کچھ دیا ہے اور کسی کو کسی نعمت سے محروم کیا ہے۔ بعض لوگوں کو ایک وقت میں ایک نعمت عطا کرتا ہے او ر دیگر اوقات میں اسے اس نعمت سے محروم کردیتا ہے۔ یہ سب کچھ اللہ تعالیٰ کی حکمت ہے۔ ہمیں اللہ تعالیٰ کی عطا پر اعتراض نہیں کرنا چاہئے۔ ہمیں بنی ا سرائیل کے اس قصے سے سبق لینا چاہئے جس کا ذکر اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم میں کیا۔ اللہ تعالیٰ نے بتایا ہے کہ اس نے بنی اسرائیل کو من و سلویٰ جیسی عظیم نعمتوں سے نوازا تھا۔ وہ ان سے دلبرداشتہ ہوگئے۔ انہوں نے ان کے بدلے ان سے کم درجے کی نعمتیں دال، پیاز وغیرہ کی درخواست کی۔ اللہ تعالیٰ نے اپنے پیغمبر موسیٰ علیہ السلام کی دعا پر بنی اسرائیل کو کم درجے کی وہ نعمتیں بخش دیں جن کی انہوں نے فرمائش کی تھی۔ امام حرم نے کہا کہ ہمارے لئے قوم سبا کے واقعہ میں بھی عبرت ہے۔ انہیں اللہ تعالیٰ نے دو عظیم الشان باغات عطا کئے تھے۔ یہ انہیں غیر معمولی پھل دیا کرتے تھے۔ انکا علاقہ خوشگوار ہواﺅں سے معمور تھا۔ انکے باغات اس قدر بڑے تھے کہ یہ لمبے فاصلے باغات کے درختوں کے سائے تلے طے کیا کرتے تھے۔ ان لوگوں نے اللہ تعالیٰ سے مختلف قریوں کے درمیان سفر کا فاصلہ دراز کرنے کی خواہش ظاہر کی۔ یہ لوگ امن و امان تک سے بیزار ہوگئے تھے۔ اللہ نے انہیں نعمتوں کے کفران پر تباہ کن طوفان بھیج کر تباہ و برباد کردیا۔ قوم سبا کا ڈیم اور انکے باغات تہس نہس کردیئے گئے۔ شاندار باغات کی جگہ کانٹوں والے پودے دیدیئے گئے۔ امام حرم نے کہا کہ ایسے لوگ جو اللہ تعالیٰ کی عطا کردہ نعمتوں کی تحقیر کرتے ہیں انہیں کم تر گردانتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ انہیں ان نعمتوں سے محروم کردیتا ہے۔ امام حرم نے کہا کہ ہمیں رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے اس ارشاد گرامی سے روشنی لینی چاہئے جس میں آپ نے ہمیں سکھایا تھا کہ تم لوگ اپنے سے کم درجے کے لوگوں کو دیکھا کرو اور خود سے برتر لوگوں پر نظر نہ ڈالا کرو ۔ یہ خداداد نعمتوں پر شکر اداکرتے رہنے کا حوصلہ دیتا ہے۔ امام حرم نے کہاکہ عصر حاضر کا منظر نامہ یہ ہے کہ ہر طرف نعمتوں سے اکتاہٹ اور بوریت کا مظاہرہ کیا جارہا ہے۔ ایسا اللہ تعالیٰ سے تعلق میں کمزوری، اسکی اطاعت و فرمانبرداری میں کمی اور اللہ تعالیٰ کے بتائے ہوئے اصولوں سے انحراف کا نتیجہ ہے۔ امام حرم نے توجہ دلائی کہ جو لوگ اپنے والدین یا ان میں سے کسی ایک کے ساتھ رہ رہے ہوں ان کے ساتھ اچھا سلوک کررہے ہوں۔ یقین جانیں کہ جب وہ سن رسیدہ ہونگے تو انکے ساتھ انکی اولاد بھی ایسا ہی برتاﺅ کریگی۔ اگر کوئی شخص اپنے والدین کیساتھ رہتے رہتے ان سے بیزار ہوجائے اور اکتاہٹ کا مظاہرہ کرے ۔ انکے احسانات کو بھلا دے ۔ انہیں اذیت اور تکلیف دینے لگے۔ انکے جذبات مجروح کرنے لگے ۔ انکی اچھائیوں کو بھلا دے یقین رکھے کہ بڑھاپے میں اس کے ساتھ بھی یہی سب کچھ ہوگا۔ اللہ تعالیٰ کو والدین کی نافرمانی، ان کے احسانات کو فراموش کرنا، ان کے کئے کو بھلا دینا۔ انکے ساتھ بدسلوکی کرنا بہت برا لگتا ہے۔ دوسری جانب مسجد نبوی شریف کے امام و خطیب شیخ علی الحذیفی نے جمعہ کا خطبہ انسان کو بہکانے کے شیطانی ہتھکنڈوں اور دنیا طلبی پر تنبیہ کے موضوع پر دیا۔ امام الحذیفی نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے ہم سے جو وعدہ کیا ہے وہ پکا اور سچا ہے۔ اللہ تعالیٰ کبھی اپنے وعدے کی خلاف ورزی نہیں کرتا۔ کوئی بھی طاقت اس کے فیصلے کو الٹ نہیں سکتی۔ اللہ تعالیٰ نے اپنے تابعدار بندوں سے دنیا میں خوشگوار زندگی عطا کرنے اور آخرت میں نعمتوں سے مالا مال زندگی بخشنے کا وعدہ کررکھا ہے۔ ہمیں اس پر یقین کرنا چاہئے۔
 

شیئر: