Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے‘ سپریم کورٹ کا اظہار برہمی

اسلام آباد: عدالت عظمیٰ میں فرقہ ورانہ دہشت گردی میں ملوث ملزمان کے خلاف مقدمے کی سماعت کے دوران جسٹس عظمت سعید نے عدالت عالیہ پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا ہے کہ پشاور ہائی کورٹ نے مذاق بنایا ہے، ریکارڈ دیکھے بغیر فیصلے کئے جا رہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ نے کیس کے ملزمان شہزاد کیانی، تیمور فریدون، خالد عمر اور راجا مصطفی کو نوٹسز جاری کردیئے۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ صوبائی ایپکس کمیٹی کے ذریعے یہ مقدمات وفاقی حکومت کو بھیجے گئے تھے لیکن پشاور ہائی کورٹ نے ریکارڈ دیکھے بغیر ہی مقدمہ فوجی عدالت کے بجائے دہشت گردی عدالت میں چلانے کا حکم جاری کیا۔ جس پر جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ سمجھ نہیں آتا ہائی کورٹ کس کے ساتھ ہے؟ ریکارڈ دیکھے بغیر فیصلے پر فیصلے ہو رہے ہیں۔ فیصلے ریاست کےلئے ہو رہے ہیں یا کسی اور کےلئے؟ آﺅٹ آف وے جاکر ہائی کورٹ فیصلہ کرے تو کیا کر سکتے ہیں؟ ہائیکورٹ نے مذاق بنایا ہوا ہے ۔ بعد ازاں عدالت نے ملزمان کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی آئندہ سماعت 15 دن کے لیے ملتوی کردی۔

                                          

شیئر: