Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودیوں کے نام پر کاروبار کے خاتمے کے لئے حکمت عملی تیار

ریاض۔۔۔ مملکت میں تجارتی پردہ پوشی کے خاتمے کےلئے جامع حکمت عملی مرتب کر لی گئی ۔ 5 حکومتی اداروں پر مشتمل تفتیشی کمیٹی تشکیل دی جائے گی جو سعودیوں کے نام پر کاروبار کرنے والے غیر ملکیوں کے خلاف کریک ڈاﺅن کریں گی ۔ سبق نیوز نے اپنے ذرائع کے حوالے سے خبر دی ہے کہ کمیٹی کا اصل ہدف سعودائزیشن نہیں بلکہ بقالوں اور ریٹیل کا کاروبار کرنےو الے غیر ملکی مالکان کا خاتمہ ہو گا جو سعودیوں کے ناموں سے کاروبار کر رہے ہیں ۔تشکیل دی جانے والی کمیٹی کو جو اہداف دیئے گئے ہیں ان کے مطابق مقامی مارکیٹ میں غیر قانونی طور پر چھوٹے کاروبار کرنے والے غیر ملکیوں کا خاتمہ اور ان کی جگہ سعودیوں کو یہ کاروبار خود کرنے کی ترغیب دینا او ر سہولت فراہم کرنا ہے ۔ کمیٹی جن حکومتی اداروں کے اشتراک سے تشکیل دی گئی ہے ان میں وزارت تجارت و سرمایہ کاری ، وزارت داخلہ ، وزارت محنت وسماجی بہبود آبادی ، وزارت بلدیات و دیہی ترقی ، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کی نگران قومی کونسل و قومی کمیٹی برائے زکوٰة کمیٹی کے علاوہ سعودی مانیٹرنگ ایجنسی اور سرمایہ کاری کونسل کے ارکان کو بھی شامل کیا گیا ہے ۔ کمیٹی کا بنیادی مقصد سعودیوں کے نام پر کام کرنے والے غیر ملکیوں کا سراغ لگاکر انکے خلاف کارروائی کرتے ہوئے مقامی شہریو ں کو خود کاروبار کرنے کی ترغیب دینا ہے تاکہ مملکت میں تجارتی امور سعودی از خود انجام دیں اور غیر ملکیوں نے جن کاروبار پر قبضہ جما رکھا ہے اس کاخاتمہ کرتے ہوئے ملکی معیشت کو تقویت دینا ہے ۔ غیر ملکیوں کے غیر قانونی طریقے سے کاروبار کرنے سے مملکت سے سرمایہ غیر قانونی طور پر منتقل ہو تا ہے جس سے ملکی معیشت پر منفی اثرات مرتب ہو تے ہیں جبکہ مقامی نوجوانوں کےلئے روزگار کا حصول بھی مشکل ہو جاتا ہے ۔ کمیٹی کی جانب سے سفارشارت کی روشنی میں سعودی نوجوانوں کو سرمایہ کاری بینک سے رقم قرض بھی دی جائے گی تاکہ وہ اس سے خود کاروبار کر سکیں ۔ کمیٹی کا قیام مملکت کے وژن 2030 کے مطابق عمل میں لایا گیا ہے جس سے ملکی معیشت کو مستحکم کرنا اور مقامی نوجوانوں کو روزگا ر کے مواقع فراہم کرنا ہے ۔ واضح رہے گزشتہ ہفتے وزیر تجارت و سرمایہ کاری کی جانب سے کہا گیا تھا کہ مملکت میں بڑی تعداد میں بقالے( کریانہ ) اور ریٹیل بزنس ہیں جن کے مالکان حقیقت میں غیر ملکی ہیں جبکہ انہوں نے سعودیوں کے ناموں پر کاروبار کر رکھا ہے کو ہر صورت میں ختم کریں گے اور اس رجحان سے سختی سے نمٹا جائے گا ۔ وزیر تجارت کا مزید کہنا تھا کہ سعودی شہریوں کو اپنے ناموں سے غیر ملکیوں کو کاروبار کرانے کی قطعی اجازت نہیں دی جائے گی ۔انہوں نے مزید کہا تھا کہ ہر صورت میں تجارتی پردہ پوشی کے رجحان کا خاتمہ کیاجائے گا اس ضمن میں کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی ۔

شیئر: