Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

#پاک_روس_دوستی

وزیر خارجہ شاہ محمودقریشی کی روسی ہم منصب سے ملاقات پر ٹویٹر صارفین نے متعدد ٹویٹس کیے۔
غلام عباس نے ٹویٹ کیا : ‏پاکستانی وزیر خارجہ کا دورہ روس کا مقصد پاکستان اور روس کے تعلقات کو مزید تقویت دینا تھا۔
سید حسیب حیدر کا کہنا ہے : ‏پاک روس دوستی وقت کی اہم ضرورت ہے. روس سے تعلقات میں بہتری اہم سفارتی کامیابی ہو گی جو کہ خطے میں مثبت کردار ادا کرے گی اور امریکی اثر کو کم کرے گی۔
یاسمین طاہرہ نے لکھا : ‏افغانستان میں پہلی بار امریکہ کو سائیڈ لائن کر کے روس کے ساتھ مل کے امن مزاکرات کیے جا رہے ہیں ۔ تب ہی ٹرمپ بھی عمران خان سے ملنے پہ تیار ہو گیا ہے۔
راشد اقبال نے ٹویٹ کیا : ‏‎اس خطہ میں امن خاص کر افغانستان میں امن کے لئے ہمیں روس اور چین کے ساتھ تعاون بڑھا کے امریکہ کی مداخلت کم سے کم کرنی چاہے اور ہم اس گورنمنٹ کو فل سپورٹ کرتے ہیں روس کے ساتھ تعلق مزید بڑھائے۔
عبداللہ ربانی نے کہا : ‏روس اور پاکستان اس کوشش میں ہیں کہ افغانستان میں امن ہی خطّے کے مفاد میں ہے ۔
سید حسیب حیدر نے لکھا : ‏افغانستان میں امن و امان باالخصوص پیس ٹاک میں پاکستان اور روس اہم کردار ادا کر سکتے ہیں. افغانستان میں امن باہمی تعاون سے ہی ممکن ہے۔
میاں متین نے ٹویٹ کیا : ‏یہ صرف جمہوری حکومت کی نہیں بلکے پاکستان آرمی کی بھی محنتوں کا ثمر ہے جس نے پروکسی وار کے زریعے بھارت کا اصل چہرہ روس کو دیکھایا اور پاکستان کے قریب ہونے میں راہ ہموار کی اور اس کا کریڈٹ مرحوم جنرل حمید گل کو بھی جاتا ہے جنہوں نے دن رات پاکستان کیلئے کام کیا۔
فرحان ورک نے لکھا : ‏‎شاہ صاحب کا یہ کام بلا شبہ تعریف کے لائق ہے کہ وہ پاکستان اور روس میں امن کی کوششوں میں مصروف ہیں. پاکستان سفارتی سطح پر امن کا طلبگار ہے۔

شیئر: