Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

#پیپلزپارٹی_سندھ_میں_ناکام

پاکستانی ٹویٹر صارفین کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی سندھ کے عوام کی فلاح و بہبود میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے اور وزراء نے صوبے کو بدعنوانی اور کرپشن کا ذریعہ بنایا ہوا ہے۔ 
پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے ٹویٹ کیا گیا : ‏بلاول بھٹو زرداری اور پیپلز پارٹی کی قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کو پبلک اکاؤنٹ کمیٹی کا چیئرمین بنوانے کی حمایت اور سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کو پبلک اکاؤنٹ کمیٹی کے چیئرمین بننے کی مخالفت کرنےسے پیپلز پارٹی کی ڈبل سٹینڈرڈ جمہوریت واضع طور پر سامنے آئی ہے۔
آصف خٹک نے لکھا : ‏سندھ کے عوام نے ہمیشہ پیپلز پارٹی کو اپنی خدمت کرنے کا موقعہ دیا لیکن بدلے میں پیپلز پارٹی نے سندھ عوام پر ڈاکو ، غنڈے ، قاتل ، بھتہ خور اور گینگ مافیا مسلط کیے۔
فروا پروین کا کہنا ہے : ‏پاکستان تحریک انصاف سندھ میں سب سے بڑی اپوزیشن جماعت ہے۔ ہم پیپلز پارٹی کی چارٹر آف چوری نہیں چلنے دے گے۔ پیپلز پارٹی نے اگر اے پی سی کی چئیرمین شپ اپوزیشن کا نہ دی تو پھر سخت احتجاج ہو گا۔
شعیب احمد نے ٹویٹ کیا : ‏‎اس وقت سندھ کے حالات پورے ملک سے ابتر ہو چکے ہیں پیپلز پارٹی کی حکومت دس سالہ دور میں ایک تھر کے علاقے کو پانی فراہم کرنے تک سے ناکام رہی۔
مصدق خٹک نے لکھا : ‏بلاول صبح سے لے کر شام تک محلے کی منحوس ماسی کی طرح دوسروں کی کارکردگی پر تنقید کرتا رہتا ہے لیکن کبھی اپنے ابا جی سے یہ پوچھنے کی زحمت نہیں کی کہ دہاییوں سے سندھ پر پیپلز پارٹی کی حکومت ہے لیکن یہاں کیوں بنیادی سہولیات کےلیے لوگ ترستے ہیں؟
ملک ہادی کا کہنا ہے : ‏صوبہ سندھ صحیح معنوں میں اس وقت ترقی کرے گا جب کراچی اور صوبہ سندھ کو پیپلز پارٹی زرداری سے مکمل طور پر نجات ملےگی۔اور پیپلز پارٹی زرداری کا خاتمہ ھوگا۔
نوشین سحر نے ٹویٹ کیا : ‏‎سندھ میں کئی دہائیوں سے پی پی پی کی حکومت رہی ہے مگر افسوس یہ حکومت تعلیم کی فراہمی میں بری طرح ناکام رہی ہے۔ اگر یہ کہا جائے کہ تعلیم ترجیحات میں شامل نہیں ہےتو غلط نہیں بلکہ تعلیم کو کرپشن اور بدعنوانی کابہت بڑا زریعہ بنا دیا گیا ہے۔ آئے دن کرپشن کی داستانیں سننے کو ملتی ہیں۔
 

شیئر:

متعلقہ خبریں