Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عربوں کے قرضوں میں بھیانک اضافہ

ریاض ۔۔ عالمی مالیاتی فنڈ نے کہا ہے کہ 2008ءکے عالمی مالیاتی بحران کے بعد سے متعدد عرب ممالک کے سرکاری قرضوں میں بے تحاشا اضافہ ہواہے۔عالمی مالیاتی فنڈ کی ڈائریکٹر جنرل کرسٹن لیگرٹ نے کہا ہے کہ بدقسمتی سے عرب دنیا مسلسل بجٹ خسارے کے باعث عالمی مالیاتی بحران کے بعد سے پوری طرح اپنے قدموں پر کھڑی نہیں ہوسکی۔ تیل درآمد کرنے والے کئی ممالک نے اچھی شرح نمو حاصل کرلی ہے لیکن ابھی تک بحران کے بھنور میں پھنسے ہوئے ہیں۔ تیل درآمد کرنے والے ممالک کے سرکاری قرضے 2008ءمیں مجموعی قومی پیداوار کا 64فیصد تھے ۔ 2018ءمیں 85فیصد ہوگئے۔ ان میں سے 50فیصد ممالک ایسے ہیں جن کے سرکاری قرضے مجموعی قومی پیداوار کی 90فیصدحد سے تجاوز کئے ہوئے ہیں۔
 
 
 

شیئر: