Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سرکاری ادارے اپنے ملازم نجی اداروں کو عاریتاً فراہم کرسکتے ہیں، وزارت شہری خدمات

ریاض۔۔۔ سعودی وزارت شہری خدمات نے بتایا ہے کہ سرکاری ادارے اپنے ملازم نجی اداروں کو عاریتاً فراہم کرسکتے ہیں۔ دیگر سرکاری اداروں کے ساتھ بھی اس قسم کا لین دین ہوسکتا ہے۔ علاوہ ازیں بغیر منافع کے لئے کاروبار کرنے والے اداروں، غیر ملکی حکومتوں یا علاقائی و بین الاقوامی تنظیموں و اداروں کو مخصوص شرائط و ضوابط کے تحت ملازم عاریتاً مہیا کئے جاسکتے ہیں۔ وزارت شہری خدمات کے لائحہ عمل میں یہ وضاحت کی گئی ہے کہ عاریتاً ملازم کرنے کا فیصلہ متعلقہ وزیر کے فیصلے اور عاریتاً طلب کرنے والے فریق کی درخواست پر ہوگا۔ یہ زیادہ سے زیادہ 3برس تک کیلئے ہوسکتا ہے۔ اس میں توسیع بھی ہوسکتی ہے۔ بشرطیکہ مجموعی مدت 6برس سے زیادہ نہ ہو اور 6سال کی مدت گزرنے کے بعددوبارہ عاریتاً ملازم فراہم کرنے کی کارروائی 3برس گزر جانے کے بعد ہی ممکن ہوگی۔ لائحہ عمل میں تحریر کیا گیا ہے کہ عاریتاً حوالے کئے جانے والے ملازم کو اپنی ملازمت اور اپنے اصلی گریڈ کو برقرار رکھنے کا پورا حق ہے۔ اس کی آسامی اور گریڈ پر نہ کسی کی تقرری ہوسکتی ہے اور نہ ہی ترقی کی جاسکتی ہے او رنہ ہی اس کی جگہ کسی کو منتقل کیا جاسکتا ہے۔ وزارت شہری خدمات نے اس حوالے سے تنخواہوں کے اصول و ضوابط بھی متعین کررکھے ہیں۔ وزارت کا کہناہے کہ اگر کسی اجنبی حکومت یا علاقائی و بین الاقوامی تنظیم کو ملازم عاریتاً فراہم کیا جانے والا ہو تو اسکی منطوری کابینہ سے جاری ہوگی۔ اسکی اصل تنخواہ متعلقہ ادارہ دیگا اور عاریتاً حاصل کرنے والا ادارہ دیگر حقوق فراہم کریگا۔
 

شیئر: