Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

علیم خان کے ریمانڈ میں مزید توسیع

لاہور... لاہور کی احتساب عدالت نے آمدن سے زائد اثاثوں سے متعلق کیس میں گرفتار تحریک انصاف کے رہنما اور سابق سینیئر وزیر پنجاب عبدالعلیم خان کے جسمانی ریمانڈ میں 5 مارچ تک توسیع کردی۔نیب حکام نے سخت سیکیورٹی میں علیم خان کو احتساب عدالت میں پیش کیا ۔عدالت کے باہر پی ٹی آئی کے کارکنان کی بڑی تعداد موجود تھی۔ اس دوران کارکنان اور پولیس کے درمیان دھکم پیل ہوئی۔ پولیس نے کارکنان کو زبردستی عدالت کے دروازے سے ہٹایا۔ نیب پراسیکیوٹر کی جانب سے تفتیش کی رپورٹ پیش کرتے ہوئے بتایا گیاکہ علیم خان کی 33 کمپنیاں ہیں جن میں سے بیشتر علیم خان نے کہا بند ہیں۔ علیم خان کی جانب سے جو کمپنیاں بند بتائیں گئیں ان میں بھی بھاری رقم کی ترسیلات ہوئیں۔ان کمپنیوں میں 4 ارب کی ٹرانزیکشن ہوئیں۔ نیب پراسیکیوٹر کے مطابق علیم خان یہ جواب نہیں دے سکے کہ دبئی پیسہ کیسے گیا۔ علیم خان نے میاں عامر محمود کے ساتھ ملکر کاروبار کا آغاز کیا۔ میاں عامر محمود نے کاروبار علیحدہ کرتے ہوئے9کروڑ واپس لے لئے۔نیب پراسیکیوٹر کے مطابق علیم خان کے فرنٹ مین بیرون ملک فرار ہوچکے ہیں۔علیم خان کی کمپنی کے سی ایف او بھی نیب کو مطمئن نہیں کر سکے۔ علیم خان سے جو بھی سوال کرتے ہیں کہتے ہیں کہ میرے وکیل یا سی ایف او سے پوچھیں۔ دوران تفتیش تعاون نہیں کیا جارہا۔ عدالت سے استدعا ہے کہ علیم خان کا مزید ریمانڈ دیا جائے۔ علیم خان کے وکلاءکی جانب سے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی استدعا کی مخالفت کی گئی۔عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے نیب کی استدعا منظور کرلی اور علیم خان کے جسمانی ریمانڈ میں 5 مارچ تک توسیع کردی۔

شیئر: