Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی قوانین انسانی حقوق کے معیار پر پورے اترتے ہیں، ڈاکٹر الواصل

 جنیوا ۔۔۔ سعودی عرب نے کہا ہے کہ وہ اپنے تمام قوانین ، ضوابط اور ملزمان کی گرفتاریوں میں انسانی حقوق کے اعلیٰ معیارات کی پابندی کرتا ہے۔ دہشت گردی کے انسداد کےلئے سعودی عرب اپنی کوششوں میں نہ صرف سیکیورٹی کے نفاذ کی حد تک ہوتا ہے بلکہ تمام مراحل میں ملزموں کے حقوق کے تحفظ کے ساتھ ان کے ساتھ انسانی رویہ سے پیش آنے اور انہیں قیدی کے طور پر تمام حقوق فراہم کرتاہے۔ یہ بات جنیوا میں اقوام متحدہ کے تحت حقوق انسانی کی تنظیم کی عالمی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سعودی عرب کے مندوب ڈاکٹر عبد العزیز الواصل نے کہی۔ انہوں نے عالمی برادری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب انسانی حقوق کے تحفظ کے لئے کام کرنے والی عالمی تنظیموں کو دعوت دیتا ہے کہ وہ سعودی عرب میں آکر حقیقت حال کا جائزہ لیں۔ سیکیورٹی کے نفاذ پر کام کرنے والے اہلکاروں سے ملاقات کرنے سے بہت سی غلط فہمیاں دور ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب میں حکمرانی کے اصول اور قوانین انتہائی واضح ہیں اور وہ حقوق کے تحفظ کی ضمانت دیتے ہیں۔ مثال کے طور پر شق نمبر 8میں کہا گیا کہ سعودی عرب کا قانون عدل، شوریٰ اور شریعت کے مطابق مساوات پر مبنی ہوگا۔ریاست شہریوں کے جان ومال کے تحفظ کی ذمہ دار ہوگی۔ اسی طرح شق نمبر 26میں ہے کہ حقوق انسانی کی ضمانت دیتے ہوئے سعودی قانون شہریوں کو متعدد حقوق فراہم کرتا ہے جن میں تعلیم کا حق، صحت کی فراہمی کا حق، کام کرنے کا حق، شوسل انشورنس کا حق، امن وامان اور شخصی آزادی کا حق بھی شامل ہے۔ سزا کرنے پر مجرم کے ساتھ اس کے جرم کی پاداش میں سلوک کیا جائے گا۔ اس کے جرم کی وجہ سے اہل خانہ کے دیگر افراد عتاب میں نہیں آئیں گے۔ سعودی عرب کا نظام عدلیہ آزاد ہوگا۔ سعودی عرب عالمی برادری کے ساتھ کئے گئے معاہدوں کا پابند ہوگا۔سعودی عرب نے دہشت گردی کے الزام کو قانون کے دائرے میں محصور کردیا ہے۔ ریاست کی اولین ذمہ داری ہے کہ دہشت گردی کی تمام شکلوں کا خاتمہ کرے۔ اپنے شہریوں اور اپنی سرزمین میں مقیم دیگر ملکوں کے شہریوں کی حفاظت کرے۔ انہیں دہشت گردانہ کارروائیوں اور تخریب کاریوں سے محفوظ رکھے۔ سعودی عرب اپنے تمام قوانین شریعت اسلامیہ سے اخذ کرتی ہے۔ اس کا دستور قرآن مجید اور سنت رسول ہے۔سعودی عرب میں حراست میں لئے جانےو الے شخص کو حق حاصل ہے کہ اسے بتایا جائے کہ اسے کس الزام میں گرفتار کیا جارہا ہے۔ملزم کے ساتھ جسمانی تشدد سے قانون منع کرتا ہے۔ اس کے ساتھ انسانی بنیادوں پر سلوک کیا جاتا ہے۔سعودی عرب میں موت کی سزا انتہائی خطرناک جرائم پر ہی دی جاتی ہے۔ اس سے قبل ملزم متعدد عدالتی کارروائیوں سے گزرتا ہے جس میں ٹھوس شواہد کی دستیابی پر فیصلہ کیا جاتا ہے۔ تمام قیدیوں کو جملہ حقوق کے علاوہ میڈیکل کی سہولت فراہم ہے۔ ہر قیدی کا وقفے وقفے سے میڈیکل چیک اپ کیا جاتا ہے۔

شیئر: