Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سلامتی کونسل میں مسعود اظہر کے خلاف قرارداد پر فیصلہ آج ہوگا

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں کالعدم جیش محمد کے سربراہ مسعود اظہر کو دہشت گرد قرار دینے کےلئے پیش کی گئی قرار داد پر فیصلہ سنانے کی مدت بدھ کو ختم ہو رہی ہے۔
 پاکستان اور سلامتی کونسل کے دیگر ارکان ایک بار پھر چین کی جانب دیکھ رہے ہیں جو ماضی میں پیش کی جانے والی ایسی قراردادوں کی مخالفت کرتارہا ہے ۔
پلوامہ حملے کے بعد ہندنے مسعود اظہر کو بلیک لسٹ قرار دلوانے کی کوششیں تیز کر دی تھیں جس کے بعد امریکہ ، فرانس اور برطانیہ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ایک مشترکہ قرارداد پیش کرکے مطالبہ کیا کہ 10 روز میںعسکریت پسند تنظیم جیش محمد کے سربراہ مسعود اظہر کوعالمی دہشت گرد قرار دیا جائے۔
اس قرارداد کے منظور ہونے کے بعد پاکستان کےلئے مسعود اظہر کے خلاف فوری کارروائی کرنا ، ان کی تنظیم کے ارکان پر سفری اور ہتھیاروں کی پابندیوں سمیت ان کے مالی اثاثہ جات اورفنڈز کو منجمد کرنا لازمی ہوجائے گا ۔
واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کے 5میں سے تین مستقل اراکین کی جانب سے عسکریت پسند تنظیم کے سربراہ کو عالمی دہشت گرد قرار دلوانے کی یہ قرارداد چوتھی مرتبہ پیش کی گئی ہے ، جس کو ماضی میںچین ہمیشہ ویٹو کرتا رہا ہے ۔ تاہم امریکہ اور ہند کی طرف سے امید کی جا رہی ہے کہ اس مرتبہ چین اس کی مخالفت نہیں کرے گا۔
 
 

شیئر: