Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چیک ماڈل ٹریسا کو آٹھ سال قید

رائے شاہنواز
 
پاکستان کے صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور کی ایک عدالت نے غیر ملکی خاتون ماڈل کو منشیات سمگلنگ کا الزام ثابت ہونے پر آٹھ سال اور آٹھ ماہ قید کی سزا سنائی ہے ۔
چیک ری پبلک سے تعلق رکھنے والی ماڈل ٹریسا ہلسکووا کو جنوری سنہ 2018میں لاہور ایئر پورٹ سے نوکلو گرام ہیروئن متحدہ عرب امارات سمگل کرنے کے الزام میں حراست میں لیا گیا تھا ۔ 
بدھ کو لاہور کے ایڈیشنل سیشن جج شہزاد رضا نے مقدمے کا فیصلہ سناتے ہوئے ملزمہ پر ایک لاکھ تیرہ ہزار روپے جرمانہ بھی عائد کیا ۔ 
عدالت نے شریک ملزم شعیب کو شک کا فائدہ دیتے ہوئے بری کیا ہے ۔ مقدمے میں تین نامزد ملزمان اشتہاری ہیں۔
فیصلہ سنائے جانے کے وقت کمرہ عدالت میں صرف ملزمہ، اس کے وکیل اور استغاثہ کی ٹیم کو جانے کی اجازت دی گئی تھی جبکہ چیک ری پبلک کے سفارت خانے کی ڈپٹی سیکرٹری بھی مقدمے کا فیصلہ سننے عدالت آئی تھیں ۔
ماڈل ٹریسا نے فیصلہ سننے کے بعد کمرہ عدالت میں اونچی آواز میں رونا شروع کر دیا تھا ۔
فیصلے کے بعد ملزمہ کے وکیل سردار اصغر ڈوگر نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ تحریری فیصلہ آنے کے بعد اس کو چیلنج کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ بظاہر فیصلے میں نقص ہیں کیونکہ شریک ملزم کو بری کیا گیا ہے ۔ وکیل نے کہا کہ ایک ہی طرح کے الزامات پر ایک کو سزادی گئی جبکہ دوسرے ملزم کو بری کیا گیا ۔ 
خیال رہے کہ گرفتاری کے وقت ماڈل ٹریسا کے ساتھ ائرپورٹ پرسکیورٹی افسران کی تصاویر وائرل ہوئی تھیں اورپاکستان میں سوشل میڈیا پر ان کے تذکرے کئی دنوں تک ہوتے رہے تھے۔   
 

شیئر: