Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مسجد الحرام کی چھت پر حفاظتی باڑکی تنصیب کا کام شروع

سعودی عرب کے شہر مکہ میں مسجد الحرام کی چھت پر نمازیوں کی حفاظت کے لیے 323سینٹی میٹر اونچی اور 500میٹر طویل باڑ لگانے کی تیاری شروع کردی گئی ہے جورواں سال مئی کے دوران مکمل کرلی جائے گی۔ 
سعودی خبر رساں ادارے’ سبق ‘کے مطابق قائم مقام گورنر مکہ شہزادہ بدر بن سلطان نے باڑ لگانے کے کام کا معائنہ کرنے کے لیے حرم شریف کا دورہ کیا۔ باڑ قائم کرنے کا فیصلہ گزشتہ دنوں پیش آنے والے اس واقعے کے تناظر میں کیا گیا ہے جب ایک زائر نے حرم شریف کی چھت سے مطاف میں چھلانگ لگا کر خودکشی کرلی تھی۔اسی موقع پر باڑ کی تجویز زیر غور آئی تھی تاکہ نمازیوں کی حفاظت کی جاسکے۔ 

ماضی میں بعض زائرین ذہنی امراض، خاندانی اختلافا ت اور دماغی توازن کی خرابی کی وجہ سے حرم شریف میں خودکشی کی کوششیں کرتے رہے  ہیں۔
گذشتہ 10برسوں میںحرم شریف میں خود کشی کے  نمایاں واقعات:
   ایک 22سالہ پاکستانی خاتون نے ستمبر2008 میں رمضان کے آخری عشرے میں حرم شریف کے قریب خودکشی کرلی تھی۔
  ریاض میں مقیم ایک پاکستانی شہری نے ستمبر 2008 کو حرم شریف کی پہلی منزل سے مطاف میں چھلانگ لگا کر اس وقت خودکشی کی تھی جب امام حرم تراویح سے فارغ ہی ہوئے تھے۔ 
  ایک 20سالہ سعودی شہری نے فروری 2010کو گلے میں پھندا ڈال کر بالائی مقام سے خودکونیچے گرانے کی کوشش کی تھی جوحرم شریف کی پولیس نے ناکام بنادی تھی۔
  ایک 30سالہ شخص نے زمزم ٹاور کی دسویں منزل سے خودکشی کی کوشش کی تھی۔ شہری دفاع کے اہلکاروںنے بروقت کارروائی کرکے اس کو ہلاکت سے بچالیا تھا۔
 مکہ محکمہ ڈاک کے ایک اہلکار نے حرم شریف کے ٹوائلٹ میں گلے میں پھندا ڈال کر  مارچ 2010 کے دوران خودکشی کرلی تھی۔
  چین کی ایک 40سالہ معتمر خاتون نے فروری 2015کے دوران مطاف کی بالائی منزل سے چھلانگ لگا کر خودکشی کی تھی۔
  ایک 35سالہ ایشیائی شہری نے مسجد الحرام کے شمالی حصے کی منزل کے چھجے سے چھلانگ لگا کر جون 2015 کو خودکشی کی تھی۔
  ایک یمنی نوجوان نے ’مسعی‘کی دوسری منزل سے چھلانگ لگا کر خودکشی کی تھی۔ مسعی اس علاقے کو کہا جاتا ہے جو صفا اور مروہ کے درمیان واقع ہے۔ یہ واقعہ جولائی 2016 میں پیش آیا تھا۔ معتمرین حرم شریف میں طواف سعی اور عبادت میں مصروف تھے۔ اچانک انہوں نے دیکھا کہ یمنی نوجوان بھاگتا ہوا آیا اور مسعی کی دوسری منزل کے چھجے پر چڑھ گیا اوروہاں سے اس نے صفا کی چٹان سے چھلانگ لگا دی تھی۔
  ایک سعودی شہری نے اپنے جسم پر پیٹرول ڈال کر خانہ کعبہ کے سامنے خودکشی کی کوشش فروری 2017  کو کی تھی جس کو حرم فورس اور زائرین نے ناکام بنادیا تھا۔
 

شیئر: