Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستانی F-16جہازوں کی گنتی پر ایک نئی بحث

***جاسرا علی***
پاکستان اور ان کے حالیہ کشیدہ تعلقات میں جب پاکستان نے انڈیا کے دو جہاز مار گرانے کا دعویٰ کیا تو انڈیا نے بھی پاکستان  کاF-16جہاز مار گرانے کا دعویٰ کیا جس کی اگرچہ پاکستانی فوج کی جانب سے تردید کی گئی تھی ,تاہم یہ سوال کہیں نہ کہیں دہرایا جاتا رہا کہ پاکستان کاایف سولہ جہاز گرا یا نہیں ۔
اب فارن پالیسی میگزین کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے ایف سولہ جہازوں کی گنتی کی گئی ہے اور یہ اصل تعداد میں پورے ہیں, جس کا سادہ مطلب یہ نکلتا ہے کہ انڈیا کا دعویٰ بے بنیاد ہے۔
اس خبر پر انڈیا کی جانب سے کوئی باضابطہ ردعمل سامنے آنے سے پہلے ہی سوشل میڈیا پر  سرحد کی دونوں جانب سے  بیان داغنے کاسلسلہ شروع ہوا جو دیکھتے ہی دیکھتے   ٹوئیٹرٹرینڈ بن گیا۔
کسی نے انڈ ین حکومت کو  وزارت چھوڑنے کا مشورہ دیا تو کسی نے   رپورٹ کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔
   بھارتی ٹوئیٹر صارف میجرگوروو  آریا (ریٹائر ) کا کہنا تھا کہ امریکہ کے لیے جنگ کروڑوں کا کاروبار ہے۔  ایف سولہ  ایک عالمی برینڈ کی حیثیت   رکھتا ہے اور امریکہ یہ  کبھی  تسلیم  نہیں کر ے گا کہ میگ 21 طیارہ   ایف سولہ کو گرا سکتا ہے ۔ اس پہلو نے امریکی ہتھیاروں کے خلاف کئی  سوال  پیدا کر دیے ہیں۔
  نعیم الدین  نے کہا کہ  انڈیا جو ابھی تک ایف سولہ گرانے کا ایک ثبوت بھی نہیں دے سکا ،اب  وہ انڈیا امریکہ کو سکھائے گا کی جہازوں کی گنتی کیسے کرنی چاہیے  ۔بہت عمدہ!
پاکستانی سوشل میڈیا صارف حمزہ ارشاد کا کہنا تھا کہ  روس بھی پاکستانی طیاروں کی تعداد کی تصدیق کر چکا ہے، اب آپ کہیں گے کہ یہ چین سے آیا ہے ۔
جس کے جواب میں انڈین سوشل میڈیا صارف نے  کہا کہ اس میں کو ئی شک نہیں کہ  چین  اس جیسا ایف سولہ بنانے کی صلا حیت رکھتے ہو ئے پاکستان کو بھجوا بھی سکتا ہے ۔
 پروین سہانے کا کہنا تھا ایف سولہ طیارہ گرا ہے یا نہیں یہ کہانی کا دوسرا پہلو ہے ۔ بلکہ تشویش کن بات یہ ہے کہ انڈین فضائیہ    فوری طور پر جوابی کاروائی کے لیےتیار کیوں نہیں تھی

شیئر: