Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

"وزیر اعلی ڈنڈا اٹھائیں،عوام کو حقوق دلائیں"

گھوٹکی ...پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ آج کوئٹہ میں افسوسناک واقعہ ہوا ہے جس میں بہت سے لوگ شہید ہوئے ۔ افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ اس ملک کے وزیر داخلہ خود وزیراعظم ہیں لیکن وہ کوئٹہ نہیں پہنچے۔ 
پیپلزپارٹی میڈیا سیل اور خبر رساں ایجنسیوں کے مطابق جمعہ کو گھوٹکی میں بڑے جلسے عام سے خطاب کرتے ہوئے بلاول نے کہا کہ شدید گرمی کے باوجود لوگوں کی بڑی تعداد جلسے میں موجود ہے ۔مجھے احساس ہے کہ ایک طرف گرمی کی شدت بڑھ رہی ہے دوسری طرف لوڈ شیڈنگ کا عذاب بھی بڑھ رہا ہے ۔ظلم یہ ہے کہ ہر ماہ بجلی کے بلوں میں بھی اضافہ کیا جا رہا ہے ۔ غریب کہاں جائیں ۔ بےروزگار ی انتہا کو پہنچ گئی ہے ۔ مزدور بدحالی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہے ۔
اس ملک کا ہاری جو اناج پیدا کرتا ہے وہ روٹی کے ایک نوالے کےلئے ترس رہا ہے ۔ اس ملک کا وزیر خزانہ ایسے شخص کو بنایا گیا جو کہتا ہے پی ٹی آئی کی معاشی پالیسیوں سے عوام کی چیخیں نکلیں گی ۔ کیا ایسی حکومت دیکھی ہے جو سال میں 3بجٹ بیش کرے ۔ بجلی ، گیس اور دوائیں تک مہنگی کر دی جائیں ۔اگر آپ غریب اور بیمار ہیں تو صحت کا انصاف یہ کہتا ہے کہ آپ مر جاﺅ، یہ ہے تبدیلی سرکار کا منشور اور معاشی پالیسی ۔
پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے کہا کہ یہ غر بت نہیں غریب کو ختم کر رہے ہیں ۔ یہ ملک کو ترقی کی نہیں تباہی کی طرف لے جا رہے ہیں ۔ ان لوگوں سے ملک نہیں سنبھالا جا رہا ۔ کٹھ پتلی نے کہا تھا کہ وہ قرض نہیں لے گا کیونکہ اس سے ملک کی سلامتی گروی ہوتی ہے مگر ہر در پر جا کر بھیک مانگی جا رہی ہے ۔ کہا تھا خودکشی کرولوں گا مگر آئی ایم ایف نہیں جاﺅں گا لیکن آج آئی ایم ایف کے قدموں تلے بیٹھے ہوئے ہیں ۔ ہر عوام دشمن شرائط قبول کر لیں ۔ بجلی ، گیس اور ڈالر مہنگا کر دیا گیا ۔ تبدیلی سرکار سے پہلے ڈالر 100روپے کا تھا آج 142کا ملتا ہے ۔ 
کہا تھا کہ وہ اےک کروڑ نوکریاں اور 50لاکھ گھر بنائیں گے ۔ کہاں گئے وہ وعدے ۔تجاوزات کے نام پر غریب کے سر سے چھت بھی چھینی جا رہی ہے ۔ بلاول نے کہا کہ حکومت اب کس منہ سے ایمنسٹی اسکیم لا رہی ہے ۔یہ اب کس کا کالا دھن سفید کرنا چاہتے ہیں ؟۔ اپنی آف شور کمپنیوں کا ،علیمہ باجی کی سلائی مشینوں سے بننے والی نیویارک میں جائیداد کا ، علیم خان کے قبضوں کا یا ان لوگوں کا جن سے چندے لئے اور اپنی سیاست چمکائی ۔ بلاول نے الزام لگایا کہ یہ نہ صرف بددیانت اور دھوکہ باز بلکہ منافق ہیں ۔ آپ ان کی منافقت سے ہوشیار رہنا ۔
بلاول نے یہ بھی کہا کہ حکومت اٹھارہویں ترمیم کو ختم کرنے کی کوشش کر رہی ہے ۔ یہ ون یونٹ کی طرز کا نظام لانا چاہتے ہیں ۔ فیڈریشن کوکمزور کرنا چاہتے ہیں ۔ کیا یہ ملک توڑنا چاہتے ہیں؟ ۔ پہلے بھی ملک ٹوٹا تھا اور آج بھی خدانخواستہ ون یونٹ مسلط کیا گیا تو ملک ٹوٹے گا ۔ بھٹو نے ملک کومتفقہ آئین دیا ۔ اس آ ئین پر آنچ نہیں آنے دیں گے ۔ 
بلاول نے انتباہ کیا کہ 18ویں ترمیم ختم کرنے یا اسے چھیڑنے کی کوشش کر کے ون یونٹ لانے کی کوشش کی گئی تو دمادم مست قلندر ہو گا ۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ یہ نیب گردی کے ذریعے عوام کو بیوقوف بنانا چاہتے ہیں،ہم احتساب کے خلاف نہیں۔ کیسا احتساب ہے کہ نیب سندھ کے وزیراعلیٰ کوتو بلا لیتاہے۔ کے پی کے وزیر اعلیٰ کو ایک نوٹس نہیں دیا جاتا ؟۔ ہم نے آمروں کا مقابلہ کیا ہے ، کٹھ پتلی تمہارا بھی مقابلہ کریں گے۔ 
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم میرے گھوٹکی میں آکر کہتے ہیں کہ اٹھارویں ترمیم سے وفاق دیوالیہ ہوگیا۔ سنو وفاق اٹھارویں ترمیم کی وجہ سے نہیں بلکہ تمہاری معاشی پالیسیوں سے دیوالیہ ہورہاہے ۔ انہوں نے کہا کہ عوام وزیر اعظم کے ارد گرد کے لوگوں کو پہنچانیں ، یہ وہ لوگ ہیں جو ذوالفقار علی بھٹو کا دیاگیا آئین چھیننا چاہتے ہیں ، انہیں سندھ کے وسائل چاہئے اور گیس چاہیے ۔
بلاول نے کہا کہ گھوٹکی میں زیادہ گیس فیلڈز ہیں ،اس کا فائدہ یہاں کے عوام کو ملنا چاہئیے۔ کیا مقامی لوگوں کو روزگار مل رہا ہے۔ علاقے میں انفرااسٹریکچر بن رہا ہے۔تعلیم اور صحت کی سہولتیں میسر ہیں۔ اگر وفاق ایسا نہیں کر رہا تو وزیر اعلی ڈنڈا اٹھائیں اور مقامی لوگوں کو ان کا حق دلائیں۔ وفاق گھوٹکی سے گیس نکال رہا ہے ۔سندھ یہ کام خود کیوں نہیں کرسکتا ۔سندھ گیس کمپنی کیوں نہیں بنا سکتے۔ انہیں ہماری باتیں اچھی نہیں لگتیں نیب گردی کے باجوود سچ بولنے سے نہیں ڈریں گے۔انہوںنے عوام سے سوال کیا کہ اگر جمہوریت کو ختم کرنے کی کوشش کی گئی تومیر ا ساتھ دوگے ،حق کے لئے لڑو گے۔ وسائل کا تحفظ کروگے ۔ معاشی حقوق کے لئے لڑو گے ۔ میں بھی آپ سے وعدہ کرتا ہوں اس لڑائی میں آپ کے ساتھ کھڑا ہوں گا۔

شیئر: