Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کوئٹہ خود کش حملہ: شہر کی فضا سوگوار،ہزارہ برادری کا احتجاجی دھرنا جاری

پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کی سبزی منڈی میں ہونے والے بم دھماکے میں20افراد کی ہلاکت کے بعد شہر کی فضا سوگوار ہے جبکہ مغربی بائی پاس پر ہزارہ قبیلے کے افراد کادھرنا جاری ہے جس میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد بھی شریک  ہیں۔
مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ ریاست ہزارہ قبیلے کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے بڑے پیمانے پر آپریشن کرے اور اس حملے میں ملوث افراد کو فوری طور پر گرفتار کیا جائے۔
 دوسری جانب حملے میں ہلاک ہونے والے 20 میں سے 8 افراد کو مقامی قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ جمعہ کو پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کی سبزی منڈی میں ہونے والے دھماکے میں 20افراد ہلاک جبکہ 48زخمی ہوگئے تھے۔ دھماکے سے کئی گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا اور قریبی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔
صوبائی وزیرداخلہ نے دھماکے کو خودکش قرار دیتے ہوئے کہا کہ 'حملے کا ہدف کسی مخصوص کمیونٹی کے لوگ نہیں تھے۔ مختلف کمیونٹی کے افراد نشانہ بنے، تاہم سب سے زیادہ نقصان ہزارہ برادری کا ہوا۔ '
خیال رہے کہ ہزار گنجی کی سبزی منڈی کوئٹہ شہر سے تقریباً15کلومیٹر جنوب مغرب میں واقع ہے اور یہاں صوبے اور ملک کے مختلف حصوں کے علاوہ ہمسایہ ممالک افغانستان اور ایران سے بھی پھل اور سبزیاں خرید و فروخت کیلئے لائی جاتی ہیں۔
کوئٹہ میں رواں سا ل دہشت گردی کا یہ سب سے ہلاکت خیز واقعہ ہے۔ 2018ء میں دہشتگردی کے 277 واقعات میں 311 افراد ہلاک اور 601 زخمی ہوئے تھے۔بلوچستان میں 2013ء سے اب تک دہشت گردی کے واقعات میں 1900 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور ان میں ہزارہ برادری کے افراد کی ایک بڑی تعداد بھی شامل ہے۔ 
تاہم حالیہ سالوں میں فرقہ واریت کی بنیاد پر دہشت گردی کے واقعات میں واضح کمی دیکھی گئی۔
 

شیئر: