Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا میں ٹک ٹاک پر پابندی ہٹا دی گئی

انڈین ریاست مدراس کی ایک عدالت نے مقبول عام چینی ویڈیو ایپلیکشن ٹک ٹاک پرعائد پابندی اٹھادی ہے۔
بدھ کو عدالت کے فیصلے کے بعد انڈیا میں ٹک ٹاک کے ترجمان نے خبر رساں ادارے رائٹرز کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ کمپنی عدالت کے فیصلے کا خیر مقدم کرتی ہے۔
رواں ماہ کے آغاز میں انڈین ریاست تامل ناڈو کی عدالت نے اپنے ایک فیصلے میں ٹک ٹاک کو فحش مواد پھیلانے کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے اس کی ڈاؤن لوڈنگ پر پابندی کے احکامات جاری کیے تھے جس کے بعد انڈین حکومت نے پابندی کے لیے ایپل اور گوگل سے رابطہ کیا تھا۔
اس فیصلے کے بعد ٹک ٹاک کی مالک کمپنی ’بائٹ ڈانس‘نے عدالت سے اپنا فیصلہ واپس لینے کی اپیل کی تھی مگر ہائی کورٹ نے اپنے سابقہ فیصلے کو برقرار رکھا تھا اور ٹک ٹاک کو انڈیا میں پلے سٹور سے ہٹا دیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ ٹک ٹاک کو چین نے ستمبر 2016 میں لانچ کیا تھا۔ جس کے بعد یہ اتنی مقبول ہوئی کہ محض 2 سال کے عرصے میں اسے اب تک 50 کروڑ سے زائد لوگ ڈاؤن لوڈ کر چکے ہیں جبکہ اس کا استعمال دنیا کے لگ بھگ 150 ممالک میں ہو رہا ہے۔
ایپ پر پابندی کے بعد گوگل اور اپیل نے اس پابندی پر کسی بھی قسم کے تبصرے سے انکار کیا تھا۔
پابندی لگانے کے عدالتی فیصلے کے بعد ٹک ٹاک کے ترجمان نے کہا تھا کہ وہ انڈین عدالتی نظام پر پختہ یقین رکھتے ہیں اور وہ ایسے فیصلے کے لیے پرامید ہیں جو ان کے کروڑوں مداحوں کے لیے بہتر ثابت ہو۔
انھوں نے یہ بھی کہا تھاکہ کمپنی ایپ سے قابلِ اعتراض مواد کو ہٹانے کی اپنی کوشش تیز کر رہی ہے اور صرف انڈیا میں اب تک تقریباً 60 لاکھ قابلِ اعتراض ویڈیوز ہٹائی جا چکی ہیں۔
 

شیئر: