Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ٹڈی دل سعودیوں کی پسندیدہ غذا

ٹڈی دل دیکھ کرعام طورپراکتاہٹ اورخوف کا اظہارکیا جاتا ہے، لیکن شاید زیادہ لوگوں کوعلم نہیں ہے کہ سعودی عرب میں ٹڈیاں لوگوں کی مرغوب غذا ہیں۔

گزشتہ دنوں سعودی عرب کے مختلف شہروں میں ٹڈیوں کے حملے سے جہاں نقصان ہوا وہیں مقامی لوگوں کو اتنی بڑی تعداد میں ٹڈیاں دیکھ کر خوشی بھی ہوئی اور خاص طور پرٹڈیاں فروخت کرنے والوں کی چاندی ہوگئی۔
اس حملے کے بعد سعودی عرب کے مختلف بازاروں میں زندہ ٹڈیوں کی تھیلیاں فروخت ہونے لگیں اورکچھ لوگوں نے تو یہ کاروبار آن لائن بھی شروع کردیا ہے۔
 ٹڈیاں سعودیوں کی پسندیدہ غذا ہونے کی وجہ سے سٹاک ایکسجینچ میں شیرز کی قیمتوں کے اتار چڑھاوکی طرح ان کی قیمتیں بھی اوپر نیچے ہوتی رہتی ہیں۔
سعودی عرب کی مقامی مارکیٹ میں اس وقت زندہ ٹڈیوں کی تھیلی 50 ریال میں فروخت ہورہی ہے، لیکن جب حال ہی میں ان کی کمی واقع ہوئی تو ایک تھیلی کی قیمت 200ریال ( 7500 ہزار پاکستانی  روپے) تک پہنچ گئی۔
ٹڈیوں کا شکار کیسے ہوتا ہے؟
ٹڈیاں فروخت کرنے والے تاجروں کا کہنا ہے کہ مارکیٹ میں زندہ ٹڈیاں فروخت ہوتی ہیں اورجس علاقے میں وہ حملہ کرتی ہیں تاجر وہاں جاکر آدھی رات کے وقت انہیں پکڑتے ہیں، کیونکہ رات کے اس پہر وہ درختوں کے پتوں سے چپک جاتی ہیں اور ان میں اڑنے کی صلاحیت نہیں ہوتی، جبکہ دن کے اوقات میں ٹڈیوں کو پکڑنا بہت مشکل ہوجاتا ہے۔
خاص طور پر اگر موسم سرد ہو تو جھینگروں میں ایک قسم کا جمود آجاتا ہے اور اس وقت انہیں پکڑ کر تھیلیوں میں بھرنا آسان ہوتا ہے۔ڈیوں کی قیمت کا تعین موسم کے حساب سے ہوتا ہے۔
ٹڈیوں کا کاروبار کرنے والوں کا کہناہے کہ مقامی شہریوں کے علاوہ بعض عرب اور دیگر غیر ملکی بھی ٹڈیاں شوق سے کھاتے ہیں۔
تاجروں کا کہنا ہے کہ ٹڈیوں کے موسم میں ان کے روزگار کا واحد ذریعہ یہی ہے۔انہوں نے میونسپلٹی سے اپیل کی ہے کہ انہیں اس کاروبار کی اجازت دی جائے۔
 ٹڈیاں پکانے کا طریقہ
ڈیڈیاں کھانے کے شوقین لوگ اسے ’خشکی کا جھینگا‘ کہتے ہیں اور ان کے مطابق جتنی طاقت سمندری جھینگوں میں ہوتی ہے اتنی ہی طاقت ٹڈیوں میں بھی ہوتی ہے۔
سعودی عرب میں زندہ ٹڈیاں خریدی جاتی ہیں اور انہیں پکانے کے 2طریقے ہیں۔
ایک طریقہ یہ ہے کہ ٹڈیوں کو پانی میں ابالنے کے بعد تیل میں فرائی کیا جاتا ہےاور پھر اپنی پسند کے مصالحے ڈال کر کھایا جاتا ہے۔
دوسرا طریقہ یہ ہے کہ انہیں چاولوں کیساتھ پکا کر کھایا جاتا ہے۔افریقی ممالک میں ٹڈیوں کو خشک کرکے پکایا جاتا ہے اوربعض ممالک میں تو ٹڈیوں کو سینڈوچ ڈال کر کھایا جاتا ہے۔
ٹڈیوں کے طبی فوائد
ماہرین کا کہناہےکہ ٹڈیاں پروٹین سے بھرپورہیں اوران میں 62فیصد پروٹین، 17فیصد تیل اور 21فیصد میگنیگشیم ، کیلشیئم ، آئرن، سوڈیم، پوٹاشیم اور فاسفورس ہوتا ہے۔
ڈاکٹروں کا کہناہے کہ ٹڈیاں کھانے سے مختلف موسمی بیماریاں ختم ہوتی ہیں۔ٹڈیاں کیونکہ مختلف پتوں سے غذا حاصل کرتی ہیں اس لئے ان کے کھانے سے جسم کو غذائیت ملتی ہے جس سے انسان توانائی اور فرحت محسوس کرتا ہے۔
جڑی بوٹیوں سے علاج معالجہ کرنے والے سعودیوں کا کہناہے کہ ٹڈیاں کھانے سے جوڑوں کا درد ختم ہوتا ہے۔ یہ کمر کے درد کا فعال علاج ہے۔ جن بچوں میں افزائش سست ہوتی ہے انہیں ٹڈیاں کھلانی چاہیں۔
وزرات زراعت کی طرف سے انتباہ
دوسری طرف سعودی وزارت زراعت و ماحولیات و پانی نے شہریوں سمیت غیر ملکیوں کومتنبع کیا ہے کہ ٹڈیاں کھانے سے مختلف قسم کی بیماریاں پیدا ہوسکتی ہیں۔
محکمے کے مطابق ملک میں آنے والی ٹڈیوں کے خاتمے کے لئے مختلف اوقات میں زہریلا اسپرے کیا جاتا ہے اوران میں اسپرے کے اثرات پائے جاتے ہیں جو پکانے یا ابالنے ختم نہیں ہوتے۔ وزارت نے کہا ہے کہ سعودی شہری اور غیر ملکی اپنی سلامتی کیلئے ٹڈیاں کھانے سے اجتناب کریں۔

شیئر: