Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

'صدر ٹرمپ کے 10 ہزار سے زائد جھوٹے اور گمراہ کن دعوے'

امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حکومت میں آنے کے تقریبا 800 دنوں کے اندر 10،000 سے زائد 'غلط اور گمراہ کن' دعوے کیے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق واشنگٹن پوسٹ کی ایک فیکٹ چیک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان اعداد و شمار کا آغاز 2017 کے اوائل میں ریپبلیکن لیڈر کے پہلے سو دنوں سے شروع ہوا۔
واشنگٹن پوسٹ کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اُس وقت روزانہ کے حساب سے پانچ غلط دعوے کیے اور گذشتہ سات مہینوں کے  دوران ان دعووں کی تعداد روزانہ 23 تک پہنچ گئی۔
یہ 'غلط دعوے' صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ریلیوں، سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر، تقریروں یا میڈیا کا سامنا کرتے ہوئے کیے۔

واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان کی جانب سے 22 فیصد غلط بیانات اپنے حامیوں کی ریلیوں میں دیے گیے۔
ان اعداد و شمار کے مطابق ان دعوؤں کا ایک قابل ذکر عنصر یہ ہے کہ صدر ٹرمپ نے جھوٹ کا فارمولہ بار بار دہرایا ہے۔
واشنگٹن پوسٹ نے کہا ہے کہ گرین بے وسکونسن میں ریلی سے خطاب سے ایک دن پہلے جمعہ کے روز صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے جھوٹے دعوے 10000 تک پہنچے جب انہوں نے یہ دعویٰ کیا کہ اسقاط حمل کے حامی ڈیموکریٹس ان بچوں کو بھی ختم یا مارنے کی حمایت کرتے ہیں جو پیدا ہوئے ہیں۔
ریلی کے وقت اپنے خطاب میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ’ بچہ پیدا ہوا، ماں ڈاکٹر سے مل لیتی ہیں، وہ بچے کو خوبصورتی کے ساتھ باندھ لیتے ہیں اور پھر ڈاکٹر اور ماں اس بات کا تعین کرتے ہیں کہ وہ بچے کو قتل کرے یا نہیں۔‘
اسی طرح میڈیا کے بارے میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہیں کہ یہ لوگوں کا دشمن ہے اور رواں برس فیکٹ چیکرز کو بھی آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ ’ میڈیا کے لوگوں میں سب سے زیادہ بے ایمان لوگ موجود ہیں۔‘
 

 

شیئر: