ہمالیہ کے پہاڑوں پر 'خیالی وحشی انسان' کے قدموں کے نشان دیکھنے کا دعوی اور اس کی تصاویر سوشل میڈیا پر شیئر کرنا انڈین فوج کو مذاق بنا گیا ۔
پیر کو 60 لاکھ فالورز رکھنے والے انڈین آرمی کے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر چند تصاویر شائع کرکے کہا گیا کہ انڈین فوج کی ایک کوہ پیما ٹیم نے مہم کے دوران ہمالیہ میں مکالو بیس کیمپ کے علاقے میں برف پر خیالی وحشی انسان 'ژیٹی' کے قدموں کے نشانات دیکھے ہیں ۔
'ژیٹی' ایک بڑے گوریلے جیسی مخلوق ہے جس کا ذکر اکثر جنوبی ایشیا کی دیو مالائی داستانوں میں ملتا ہے۔
'ژیٹی' کی موجودگی کا کوئی ثبوت نہیں لیکن یہ فرضی کردار اس خطے میں اب بھی اپنی جانب کشش رکھتا ہے۔
For the first time, an #IndianArmy Moutaineering Expedition Team has sited Mysterious Footprints of mythical beast 'Yeti' measuring 32x15 inches close to Makalu Base Camp on 09 April 2019. This elusive snowman has only been sighted at Makalu-Barun National Park in the past. pic.twitter.com/AMD4MYIgV7
— ADG PI - INDIAN ARMY (@adgpi) April 29, 2019
ٹویٹر صارفین بھارتی فوج کی جانب سے 'ژیٹی' کے قدموں کے نشانات دریافت کرنے کے بڑے دعوے پر یقین کرنے کو تیار نظر نہیں آتے۔
سابق بیروکریٹ اور سیاست دان شاہ فیصل نے ٹوئٹر پر انڈین آرمی کے اس دعوے پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ 'قدموں کے یہ نشان بتاتے ہیں یہ 'ژیٹی' لنگڑا تھا اور اس کی دوسری ٹانگ بالاکوٹ میں کیے گئے فضائی حملے میں ضائع ہو گئی تھی۔'
انڈین فوج کے سابق افسر تارن وجے نے ان تصاویر کی ٹویٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ 'بہت مبارک ہو، ہمیں آپ پر فخر ہے مگر براہ کرم، آپ انڈین ہیں اس لیے ژیٹی کو وحشی نہ کہیں۔ عزت دیتے ہوئے 'برفانی انسان' بھی کہہ سکتے ہیں۔'
یدرا نامی ایک اور ٹوئٹر صارف نے فوج کی ژیٹی والی تصویری ٹویٹ پر تبصرہ کیاہے کہ 'مودی جی کو ووٹ دینے باہر آیا ہوگا ۔'
Foot-print suggests that this Yeti is one-legged. Looks like he lost his other leg in Balakote air strike!
— Shah Faesal (@shahfaesal) April 30, 2019