Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امریکہ میں فائرنگ،دو طالب علم ہلاک

امریکہ میں یونیورسٹی آف نارتھ کیرولائنا شارلوٹ کیمپس میں فائرنگ کے نتیجے میں دو افراد ہلاک اور چار زخمی ہو گئے ہیں۔
یونیورسٹی آفس آف ایمرجنسی منیجمنٹ کے مطابق منگل کی شام 6 بجے یونیورسٹی کیمپس میں فائرنگ ہوئی جس سے دو افراد ہلاک اور دو شدید زخمی ہو گئے، زخمیوں کا علاج کیا جا رہا ہے۔
یونیورسٹی انتظامیہ کے مطابق فائرنگ طلبہ کے تعلیمی سال کے آخری روز ہوا۔
پولیس نے حملہ آور کو گرفتار کرنے کی تصدیق کی ہے اور کہا ہے کہ حملہ آور کی عمر 22 سال ہے اور وہ اسی کیمپس میں تاریخ کا طالب علم ہے۔ پولیس نے واقعہ میں کسی دوسرے شخص کے ملوث ہونے کو خارج از امکان قرار دیا ہے تاہم ارد گرد کی عمارتوں کی سویپنگ بھی کی جا رہی ہے۔
فاکس ٹی وی کے مطابق ہلاک ہونے والے طلبہ کی عمریں 17 اور 18 سال ہیں۔
واقعہ کے بعد سوشل میڈیا پر جاری ہونے والی فوٹیج میں خوفزدہ طلبہ کو ہاتھ اٹھائے یونیورسٹی کیمپس سے بھاگتے دیکھا جا سکتا ہے۔ فوری طور پر یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ فائرنگ کا واقعہ یونیورسٹی میں کس جگہ پیش آیا۔
ایک طالب علم نے این بی سی نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ گولیوں کی آواز سن کر بھاگنا اس کی زندگی کا بہت خوفناک تجربہ تھا، میں نے کبھی سوچا بھی نہ تھا کہ اس قسم کے تجربے سے بھی گزرنا پڑے گا۔
شارلوٹ کی میئر وی لالئس کا کہنا ہے کہ اس المناک واقعہ کے بعد وہ صدمے کی کیفیت میں ہیں۔  
اس واقعہ سے چند روز قبل کیلی فورنیا میں بھی اسی طرح کی فائرنگ کا ایک واقعہ پیش آیا تھا جس میں ایک کمسن حملہ آور نے فائرنگ کر کے ایک شخص کو ہلاک اور تین کو زخمی کر دیا تھا۔
امریکی حکومت کے اعداد و شمار کے مطابق سال 2017ٗ میں اسلحہ کی وجہ سے 40 ہزار ہلاکتیں ہوئیں، ان میں سے دو تہائی افراد نے خود کشی کی جو گزشتہ پانچ دہائیوں میں سب سے زیادہ ہے۔
امریکہ میں فائرنگ کے اس طرح کے واقعہ کے بعد ہر بار اسلحہ پر کنٹرول کی بحث شروع ہو جاتی ہے۔ تاحال اسلحہ پر سخت پابندی کے حامیوں اور آئین کے تحت اسحلہ رکھنے کے حامیوں کے درمیان کوئی حل نہیں نکل سکا۔
امریکا میں آئے روز فائرنگ کے اس طرح کے واقعات ہوتے رہتے ہیں، ایک اندازے کے مطابق امریکی شہریوں کے پاس پستول، بندوق اور دیگر ہتھیاروں کی تعداد 393 ملین ہے جو کہ امریکا کی کل آبادی 326 ملین سے بھی زائد ہے۔
 امریکا میں تاریخ کا بدترین فائرنگ کا واقعہ سنہ 2012 میں ریاست کنیکٹیکٹ  کے سینڈی ہک ایلیمنٹری سکول میں پیش آیا جس میں 20 بچوں سمیت 26 افراد مارے گئے۔ اسی طرح گزشتہ برس مارجوری سٹون میں ڈگلس ہائی سکول میں ہونے والی فائرنگ سے 17 جانیں چلی گئیں۔

 

شیئر: