Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جعلی شادیوں پر خاتون سمیت آٹھ چینی باشندوں کو جیل

پاکستان کے صوبہ پنجاب کے شہر فیصل آباد میں مبینہ طور پر جعلی شادیوں کے مقدمے میں گرفتار آٹھ چینی باشندوں کو جیل بھیج دیا گیا ہے۔ 
ایف آئی اے لاہور کے ڈپٹی ڈائریکٹر جاوید میو نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ آٹھ چینی باشندوں پر مشتمل گروہ کی سرغنہ کینڈس نامی خاتون ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ جعلی شادیوں کے مختلف واقعات میں ملوث چینی گروہ کے گرفتار آٹھ باشندوں کو فیصل آباد کی مقامی عدالت میں پیش کیا گیا۔ ابتدائی کارروائی کے بعد عدالت نے ان آٹھوں ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا ہے۔
 جاوید میو کے مطابق اس گروہ کے چار پاکستانی ارکان تاحال ایف آئی اے کی حراست میں ہیں اور ان کا جسمانی ریمانڈ حاصل کرکے مختلف پہلوؤں پر تفتیش کی جاری رہے۔ انہوں نے بتایا کہ لاہور ائیرپورٹ کے قریب ایک ہاؤسنگ سوسائٹی پرچھاپہ مارکر ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔
ایف آئی اے کے مطابق جعلی شادیوں والا یہ گروہ گذشتہ کافی عرصہ سے متحرک تھا اور ان کا زیادہ تر نشانہ مسیحی لڑکیاں تھیں، جن کو جھانسہ دے کر شادی کی جاتی اور چین لے جا کر مبینہ طور پر جسم فروشی کروائی جاتی تھی۔

 فیصل آباد میں ایک ایف آئی اے کے اہلکار نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر اردو نیوز کو بتایا کہ ایک خفیہ اطلاع پرفیصل آباد میں جاری ایک شادی کی تقریب پرگذشتہ ہفتے چھاپہ مارا گیا تو اس گروہ کے چار پاکستانی رکن جن میں ایک زاہد نامی پادری بھی شامل ہے کو گرفتار کرلیا گیا، جب کہ گینگ کا مترجم کاشف اور ایجنٹ قیصر بھی ایف آئی اے کی حراست میں ہیں۔
ایف آئی اے کے ایک اعلیٰ افسر کا کہنا تھا کہ گرفتار پاکستانی ملزمان کی نشان دہی پر پنجاب کے مختلف شہروں میں کارروائیاں جاری ہیں اور اس گینگ کے پاکستانی سرغنہ انس بٹ کو تلاش کیا جا رہا ہے۔ جس پر الزام ہے کہ وہ اب تک ہزاروں مسیحی لڑکیوں کو شادی کے نام پر سمگل کر چکا ہے۔ ایف آئی اے کے مطابق اس گروہ نے گوجرانوالہ، فیصل آباد، قصور، پتوکی، جڑانوالہ اور لاہور کی غریب مسیحی برداری کی لڑکیوں کو نشانہ بنایا اور ان کے والدین کو پیسے کا لالچ دے کر شادیوں پر راضی کیا۔
ایف آئی اے نے اب بڑے پیمانے پر تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔ 
 

شیئر: