Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

وزیرستان میں جھڑپ: 'عمران خان نے خود چھپ کر فوج کو متنازع بنانے کی کوشش کی'

مریم کے بقول نواز شریف کو اٹیمی دھماکوں سے روکنے کے لیے پانچ ارب ڈالر کی پیشکش کی گئی تھی
پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز شریف نے کہا ہے کہ وزیرستان میں پی ٹی ایم (پشتون تحفظ موومنٹ) اور فوج کے درمیان جو کچھ ہوا اس کے بعد وزیراعظم کو سامنے آنا چاہیے تھا لیکن وہ کہاں ہیں۔ انہوں نے خود چھپ کر فوج کو متنازع بنانے کی کوشش کی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم سے اور توقع بھی کیا کی جا سکتی ہے۔  مریم نواز منگل کو لاہور میں یوم تکبیر کی تقریب سے خطاب کر رہی تھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ 'وزیرستان ملک کا حصہ ہے، وہاں گولی چلی، جانیں گئیں لیکن اس کے بعد حکومت کہیں نظر نہیں آئی، کسی نے آ کر قوم کو اعتماد میں لینے کی کوشش کی نہ ہی پارلیمنٹ میں، یہ کوئی عسکری نہیں سیاسی معاملہ ہے اور سیاسی معاملات لیڈر آف دی ہاؤس دیکھتا ہے۔
یاد رہے دو روز قبل وزیرستان  کے علاقے میرانشاہ میں پی ٹی ایم کی جانب سے احتجاج کے موقعے پر مظاہرین اور فوجی اہلکاروں کے درمیان جھڑپ ہوئی تھی جس کے نتیجے میں متعدد افراد ہلاک ہو گئے۔
اس جھڑپ کے بعد سکیورٹی اداروں کی جانب سے پی ٹی ایم کے رہنما اور ایم این اے علی وزیر کو گرفتار کر لیا تھا جو اب تفتیش کے لیے ریمانڈ پر ہیں۔ 

مریم نواز نے کہا آپ این آر او کی بات کرتے ہیں، آپ سے این آر او مانگا کس نے ہے
مریم نواز نے کہا آپ این آر او کی بات کرتے ہیں، آپ سے این آر او مانگا کس نے ہے

مریم نواز نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ عمران خان نے صرف چھ ارب ڈالر کے لیے ملک کو آئی ایم ایف کے پاس گروی رکھوا دیا۔'
مریم کے مطابق ’کسی ملک کا سربراہ اس لیے یہاں آنے کو تیار نہیں کہ کہیں ان سے پیسے نہ مانگ لیں۔'
انہوں نے وزیراعظم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ 'آپ این آر او کی بات کرتے ہیں، آپ سے این آر او مانگا کس نے ہے، کیا آپ کی اتنی اوقات ہے کہ کسی کو این آر او دے سکیں، آپ کی تو اپنی ڈور کسی دوسرے کے ہاتھ میں ہے۔'
مریم نواز نے نواز شریف کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو ناقابل تسخیر بنانے والا آج جیل میں بیٹھا ہے، انہوں نے ضرب عضب اور ردالفساد کے موقعے پر قوم کو فوج کی پشت پر کھڑا کر دیا تھا جبکہ موجودہ وزیراعظم حالات کا سامنا کرنے کو ہی تیار نہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ نواز شریف کو دھماکوں سے روکنے کے لیے پانچ ارب ڈالر کی پیشکش کی گئی، جو انہوں نے ٹھکرا دی، دھماکوں کے بعد پابندیاں لگیں پھر بھی انہوں نے معیشت کو گرنے نہیں دیا۔

شیئر: