Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دنیا کے خطرناک ترین وائرس سے بھرے لیپ ٹاپ کی نیلامی

ویب سائٹ انتظامیہ کے مطابق اس لیپ ٹاپ کو صرف تحقیق کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ تصویر: اے ایف پی
چین کے ایک فنکار نے کمپیوٹر سسٹم کو تباہ کرنے کی قوت کو فن پارے کے طور پر پیش کرتے ہوئے وائرس سے بھرے ایک لیپ ٹاپ کی نیلامی کی جو 13 لاکھ ڈالر میں فروخت ہوا۔
خبررساں ادارے اے ایف پی کے مطابق فنکار گووا اوڈونگ کا کہنا تھا کہ یہ لیپ ٹاپ اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ کیسے ایک سادہ سے کمپیوٹرسے پوری دنیا کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے، کیونکہ اس میں موجود چھ وائرس نے دنیا بھر میں تقریباً 95 ارب ڈالر کا نقصان کیا ہے۔
جس ویب سائٹ پر گووا کے کام کی نیلامی ہوئی اس کی انتظامیہ کا کہنا تھا کہ گووا اپنے کام کے ذریعے جدید دور میں انٹرنیٹ کی بہت زیادہ استعمال پر تنقید کرتے ہیں۔
گووا کے اس 10 انچ کے 2008 کے ماڈل والے لیپ ٹاپ میں کوئی خاص بات نہیں مگر اس میں دنیا کے اب تک کے سب سے زیادہ خطرناک مانے جانے والے وائرس شامل ہیں، جن کے نام ہیں 2000 کا ′آئی لو یو′، 2003 کا ′سو بگ′، 2004 کا ′مائی ڈوم′، 2013 کا ′ڈارک ٹیکیلا′، 2015 کا ′بلیک اینرجی′ اور دو سال پہلے آنے والا ′وانا کرائے′۔  

آئی لو یو نام کے وائرس کی وجہ سے 20 ممالک میں 10 ارب ڈالر کے نقصانات ہوئے۔ تصویر: اے ایف پی

کہا جاتا ہے کہ آئی لو یو نام کے وائرس کی وجہ سے 20 ممالک میں 10 ارب ڈالر کے نقصانات ہوئے۔ اس وائرس کے حملے میں برطانیہ کی پارلیمنٹ کی ای میل سروس بند ہوا اور امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے کے کمپیوٹرزسسٹیم بھی متاثر ہوا۔
ویب سائٹ انتظامیہ کے مطابق اس لیپ ٹاپ کو صرف تحقیق کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے اور جن افراد نے اس کی نیلامی میں حصہ لیا انہوں نے اس بات کی یقین دہانی کی ہے کہ وہ ان کی وائرس پھیلانے کی نہیں ہے۔
تاہم انتظامیہ کا یہ بھی ماننا ہے کہ لیپ ٹاپ کا خریدار شاید معاہدے کی پیروی نہ کریں۔
لیپ ٹاپ کے خریدار کی شناخت اب تک ظاہر نہیں کی گئی ہے۔ 

شیئر: