مجھے عدالتی کارروائی پڑھنے کا بہت شوق ہے۔ جو مکالمے ججز اور وکلاء میں ہوتے ہیں، وہ اکثر کافی مزاحیہ ہوتے ہیں۔
مجھے یاد ہے ہمارے سابق محترم چیف جسٹس ثاقب نثار نے ایک عدالتی کارروائی میں کہا تھا کہ ’میں آپ سب کو کمرے میں بند کر کے کنڈی لگا دوں گا۔‘
جمعے کو پاکستان کا پہلا میچ ویسٹ انڈیزکے خلاف دیکھ کر مجھے یہ جملہ یاد آیا اور میرا بے اختیار دل کیا کہ میں اپنی پوری ٹیم کو کسی کمرے میں بند کر کے کنڈی لگا دوں۔ اور اس موقع کو کسی طرح اس غم سے بچا لوں۔
ہم نے میچ نہیں کھیلا ، ہم نے ویسٹ انڈیز کے خلاف صرف پسوڑی ڈالی ہے۔ خدا جانے پویلین میں کیا تھا کہ ہم رہ نہیں سکے اور 105 سکور بنا کر ہم نے کہا اے لو پھڑو بیٹنگ۔
ہمارا سکور سے زیادہ تو پاکستان میں ڈالرکا ریٹ چل رہا ہے۔ اگر آپ 100 کا موبائل کارڈ لیں تو اس پر بھی دکاندار آپ سے 20 روپے مانگے گا، پانچ نہیں۔
ہمارا تو پیٹرول بھی 112 فی لیٹر ہے، ویسے میں ریکارڈ کی بات نہیں کرتی لیکن جمعے کو پاکستان نے دوسرا کم ترین مجموعی ٹوٹل بنا کر سب ٹیموں کو چیلنج کر ڈالا ہے کہ ہم سے بھی ناکارہ پرفارمنس دینے والا کوئی ہےتو سامنے آئے۔ ہم اس سے بھی زیادہ برا کھیل کے دکھا دیں گے۔
پاکستان کی جانب سےسب زیادہ سکور فخر زمان اور بابر اعظم نے کیا۔ دونوں نے 22 سکور بنا کر ہمیں اتنا بتا دیا کہ ٹیم میں ہم آہنگی ضرور ہے۔پھر حارث سہیل اور کپتان سرفراز جن کی ٹیم میں کوئی جگہ نہیں انہوں نے 8 رنز بنائے، ایک بار پھر ہم آہنگی کا جذبہ نظر آیا۔
ظلم تو یہ ہے کہ وہاب ریاض بھی میچ میں محمد حفیظ سے زیادہ سکورکرگئے، مطلب 18 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے یہ وہاب کا ہم پر احسان ہے کہ انہوں نے ہمیں کم از کم 100 پار کرا دیا۔
ہمارے سابق محترم چیف جسٹس ثاقب نثار نے ایک بار بہت عمدہ سوال کیا تھا کہ ‘ کیا ہم بے غیرت ہیں؟‘ ہماری ٹیم کی اتنی شرم ناک پرفارمنس پر مجھے یہ سوال بھی کافی یاد آیا۔

ورلڈ کپ ابھی شروع بھی نہیں ہوا تھا تو آدھی سے زیادہ ٹیم بیمار ہو گئی تھی۔ وہ جیسے چیف جسٹس ثاقب نے کہا تھا کہ ’کسی کو مالٹے سے الرجی ہے تو کسی کو کیلے سے‘۔
اللہ اللہ کر کے سب صحت یاب ہوئے تو شارٹ ٹرم میموری لوس کی طرح اپنی قابلیت ہی بھول گئے۔
میچ میں حیرانگی تب ہوئی جب ہمارے بولرز میں کچھ جان نظر آئی۔ عامر نے 3 وکٹیں لی اور وہاب بھی کچھ ردھم میں نظر آئے لیکن انھیں کافی کٹ پڑی۔ لیکن دفاع کرنے کو تھا ہی کیا؟ کٹا تے سوا۔
اور محمد حفیظ اس ٹیم میں موجود ایسے ہیں جیسےایک بار سابق محترم چیف جسٹس نے کہا تھا کہ "میری ریٹائرمنٹ کے بعد پتہ نہیں کیا ہوگا؟" قسم سے حفیظ ہم لکھ کے دے سکتے ہیں کہ کچھ بہتر ہی ہوگا کیونکہ آپ کو تو کسی روحانی طاقت نے پرفام کرنے سے منع کیا ہوا ہے ۔ بس کر دیں کسی قابل پلیئر کی جگہ مارنا۔
