Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

زرتاج گل نے اپنی بہن کو نیکٹا میں بھرتی کروانے کا خط واپس لے لیا

وزیر مملکت برائے موسمیاتی تبدیلی زرتاج گل نے معاملے کی انکوائری کروانے کی اپیل کی ہے(تصویر:فیس بک)
وزیراعظم کی ہدایت کے بعد وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی زرتاج گل نے اپنی بہن کی تعیناتی کے لیے قومی ادارہ برائے انسداد دہشت گردی (نیکٹا) کو تحریر کردہ مراسلہ واپس لے لیا ہے۔
خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے زرتاج گل  کو اپنی بہن شبنم گل کی نیکٹا میں تعیناتی کے لیے بھیجا گیا خط واپس لینے کی ہدایت کی تھی۔
اس سے قبل اتوار کو وزیراعظم کے معاون خصوصی نعیم الحق نے اس معاملے پر ایک ٹویٹ میں لکھا تھا کہ’ وزیراعظم نے ہدایت دی ہے کہ زرتاج گل کو اپنی بہن کو نیکٹا میں بھرتی کروانے کے لیے بھیجا گیا خط واپس لینا ہوگا۔‘
نعیم الحق نے کہا کہ ’یہ پی ٹی آئی کی اخلاقیات کے خلاف ہے جس نے ہمیشہ اقربا پروری کی حوصلہ شکنی کی ہے۔ پی ٹی آئی میں کوئی بھی اپنے رشتہ داروں اور دوستوں کے فائدے کے لیے اپنا اثرو رسوخ استعمال نہیں کر سکتا۔‘

وزارت موسمیاتی تبدیلی کی جانب سے جاری ہونے والے لیٹر کے مطابق ’زیر دستخط کو ہدایات ملی ہیں لہٰذا 27 فروری 2019 کو لکھے گئے خط کو واپس لیا جاتا ہے۔‘
اس مراسلے میں یہ بھی تحریر ہے کہ اس معاملے کو سیاق و سباق کے بغیر اچھالا گیا ہے، لہذا اس کی تصحیح ہونا ضروری ہے، درخواست کی جاتی ہے کہ اس معاملے کی چھان بین کروا کر دیکھا جائے کہ اس میں کسی بے ضابطگی یا غیر قانونی کام کا ارتکاب کیا گیا ہے یا نہیں۔‘
واضح رہے کہ زرتاج گل کی بہن شبنم گل کی نیشنل کاؤنٹر ٹیررازم اتھارٹی میں ڈائریکٹر کے عہدے پر گریڈ 19 میں تقرر نے سوشل میڈیا پر بحث کو جنم دیا ہے۔
ٹوئٹر پرسینکڑوں صارفین نے اس بحث میں حصہ لیا ہے اور شبنم گل کی سی وی جبکہ زرتاج گل کے سٹاف افسر کی جانب سے سیکرٹری داخلہ کو لکھے گئے خط کی نقل پوسٹ کی۔
نیشنل کاؤنٹر ٹیررازم اتھارٹی (نیکٹا) نے جاری کی گئی ایک پریس ریلیز میں شبنم گل کو ڈائریکٹر لگائے جانے کی وضاحت بھی کی ہے۔
بحث کا آغاز اس وقت ہوا جب بعض صارفین نے لاہور میں ایک یونیورسٹی میں اسسٹنٹ پروفیسر شبنم گل کی ڈیپوٹیشن پر نیکٹا میں تقرر کی خبر ٹوئٹر پر شیئر کی۔
صحافی تنزیلہ مظہر نے پوسٹنگ کا نوٹیفیکیشن شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’ماحولیات کے بعد اب دہشت گردی کے خاتمے میں بھی کردار ادا کرنے کے لئے محترمہ زرتاج گل وزیر نے اپنی بہن کو ڈیپوٹیشن پر نیکٹا میں ڈائریکٹر لگوا دیا۔ میرٹ ۔ تبدیلی پر تبدیلی کے جھنڈے۔‘
اس پر وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چودھری نے ان کو جواب دیا کہ نیکٹا کی پوری اتھارٹی ہی ڈیپوٹیشن پر ہے یہ کوئی اہم تعیناتی نہیں۔ انہوں نے لکھا ہے کہ ’سیاست دانوں کے خلاف کہانیاں لے کر آنا فیشن بن چکا ہے، بے بنیاد چیزیں پھیلانے سے قبل فیکٹ چیک کرنا اہم ہے۔‘
صحافی عمر چیمہ نے ٹوئٹر پر وزیر مملکت کے دفتر سے سیکرٹری داخلہ کو لکھے گئے خط کی نقل پوسٹ کرتے ہوئے زرتاج گل کو ٹیگ کیا۔
انہوں نے لکھا کہ ’وزیراعظم عمران خان کے ایک کروڑ نوکریوں کے وعدے کو ایفا کرتے ہوئے زرتاج گل نے اپنی ہمشیرہ کی نیکٹا میں تعیناتی کرا دی۔‘
اس خط کو دیگر درجنوں صارفین نے بھی ٹوئٹر پر شیئر کیا ہے جس میں زرتاج گل کے سٹاف افسر سیکرٹری داخلہ کو وزیر مملکت برائے موسمیاتی تبدیلی سے فون پر کی گئی گفتگو کا حوالہ دے کر بتا رہے ہیں کہ شبنم گل کی سی وی بھی ساتھ منسلک کی جا رہی ہے۔

ادھر نیشنل کاؤنٹر ٹیررازم اتھارٹی نے شبنم گل کی ڈیپوٹیشن پر پوسٹنگ کی وضاحت جاری کی ہے۔
وزیر مملکت زرتاج گل نے اس وضاحتی پریس ریلیز کو اپنے ٹوئٹر ہینڈل سے شیئر کر کے لکھا ہے کہ ’نیکٹا میں افسروں کی بھرتیاں ڈیپوٹیشن کے ذریعے ہی ہوتی ہیں۔ میری بہن 19 گریڈ کی تجربہ کار افسر ہے۔ ان کا پی ایچ ڈی تھیسز کلیئر ہو چکا ہے۔ تعیناتی اشتہار کے مطابق ہوئی۔ تمام لوازمات پورے تھے۔ انسداد دہشت گردی میں ایم فل (MPhil) کیا ہوا ہے۔‘
نیکٹا نے اپنی وضاحتی پریس ریلیز میں کہا ہے کہ شبنم گل کی تعیناتی انیس گریڈ میں قواعد کے مطابق ہوئی اور اس کے لیے کل 12 امیدواروں کی درخواستیں موصول ہوئی تھیں جن میں سے چھ کے انٹرویو کر کے تقرر کیا گیا۔
مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال نے زرتاج گل کو ریٹویٹ کر کے لکھا ہے کہ اس پوسٹ کے لیے اشتہار میں انسداد دہشت گردی کا 12 برس کا تجربہ بھی مانگا گیا ہے، وہ کہاں ہے؟۔
اس دوران شبنم گل کی پی ایچ ڈی پر بھی سوال اٹھ گئے ہیں۔
صحافی فخر درانی نے لاہور کالج فار وومن یونیورسٹی کے رجسٹرار کا ایک نوٹیفیکیشن ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ’خصوصی اقدامات اٹھاتے ہوئے زرتاج گل کی بہن کو پچھلے آٹھ سال میں ناکام ہونے کے باوجود مزید ایکسٹینشن دے کر ان کی re-registration کی ہے۔‘
انہوں نے لکھا ہے کہ ’یہ سب اقدامات اس وقت کیے گئے جب زرتاج گل کو گارنٹی مل گئی کہ ان کی بہن کو نیکٹا میں بطور ڈائریکٹر تعینات کیا جائے گا۔ مطلب یہ کہ ایچ ڈی ابھی جاری ہے۔‘
ایک ٹوئٹر صارف جویریہ خان نے لکھا ہے کہ شبنم گل ان کی پروفیسر رہی ہیں اور وہ بہت باصلاحیت شخصیت کی مالک ہیں۔ ’میڈیا صرف اپنے چیزیں بیچنے کے لیے بات کا بتنگڑ بنا رہا ہے۔ ملک میں اور بھی بہت سے مسائل ہیں ان پر توجہ دی جائے۔‘

شیئر: