Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ اسے جلدی سے ڈیلیٹ کریں یہ تو سچن تندولکر ہیں‘

ٹوئٹر پر عمران خان کی تصویر لگا کر کہا گیا کہ یہ سچن ہیں(فوٹو: ٹویئٹر)
ابھی وزیر اعظم عمران خان کے رابندر ناتھ ٹیگور کے قول کو خلیل جبران سے منسوب کرنے کا معاملہ ٹھنڈا نہیں ہوا کہ ان کے معاون خصوصی نعیم الحق نے سوشل میڈیا صارفین کو اپنے اورعمران خان پر تنقید کا ایک اورموقع فراہم کردیا ہے۔
نعیم الحق نے اپنے ٹویٹر اکاونٹ پر بلا تھامے اور سفید کرکٹ یونیفارم میں ملبوس ایک نوجوان کی تصویر لگا کر کیپشن دیا کہ یہ عمران خان کی 1969 کی تصویر ہے۔

 لیکن در حقیقت وہ انڈین کرکڑ لیجنڈ سچن تندولکر کی 1988 کی ایک تصویر تھی، جب وہ 15 سال کے تھے اور انھوں نے اپنا پہلا فرسٹ کلاس میچ ممبئی کی نمائندگی کرتے ہوئے گجرات کے خلاف کھیلا تھا، اور ناٹ آوٹ رہتے ہوئے سینچری سکور کی تھی۔

نعیم الحق کی اس ٹویٹ کے بعد جہاں تحریک انصاف سے ہمدردی رکھنے والے سوشل میڈیا صارفین نے اپنا غصہ نکالا وہیں مخالفین کو بھی موقع مل گیا کہ وہ نعیم الحق اور عمران خان کے خلاف اپنے دل کی بھڑاس نکال سکیں۔
تحریک انصاف کے سوشل میڈیا سیل کے سربراہ سمجھے جانے والے فرحان ورک نے نعیم الحق کی ٹویٹ میں جواب دیا کہ سرایسی شاندار ٹویٹس کی وجہ سے ہی ہم آپ کو نعیم الحق دی لیجنڈ کہتے ہیں۔

پیپلز پارٹی کا جھنڈا لگائے ایک ٹویٹر ہینڈل سردار عاصم نے جواب دیا کہ ٹیگور کی خلیل جبران کے کاؤنٹر سے فروخت کے بعد پیشِ خدمت ہے سچن تندولکر اب عمران خان کی پیکنگ میں۔ پوری کی پوری جماعت کا جغرافیہ، math، تاریخ اور کرکٹ پر معلومات گُڈ مڈ ہوگئی ہیں۔وزیراعظم کے خلیل جبران پر حملے کے بعد پیشِ خدمت ہے نعیم الحق کا سچن تندولکر پر حملہ!

ایک ہینڈل سید وقاص شاہ نے نعیم الحق کو ریلو کٹا قرار دیتے لکھا کہ خان صاحب جتنی مرضی محنت کر لیں اس جیسے ریلو کٹوں نے ان کو لازمی شرمندہ کرنا ہے۔ انھوں نے عمران خان مینشن کرتے ہوئے انھی کا مشورہ انھیں واپس لوٹایا کہ پہلے اپنی ٹیم سے ریلوکٹے نکالیں پھر کوئی دوسرا کام کریں۔

 
شاہد حسین نامی ہینڈل نے کسی غیر معروف کلب کے ایک انگریز کھلاڑی کی پرانی تصویر لگا کر اسے نعیم نعیم الحق 1969 قرار دیا جبکہ ایک اور صارف سہیل خان نے کہا کہ سر نعیم پلیز کہہ دیں کہ یہ ایک مذاق ہے۔

ایک صارف پرنس نے طنز کیا کہ 2011 کے ورلڈ کپ کے سیمی فائنل نے عمران خان نے پاکستان کے خلاف 73 رنز کی اننگز کھیلی اور پاکستانی فیلڈرز نے ان کے تین کیچ چھوڑے تھے۔

ایک صارف عبداللہ انصاری نے  اپنے ’کی بورڈ‘ کی تصویر لگائی جس میں انگلی سے اشارہ کیا گیا تھا کہ اپنی ٹویٹ کو ڈیلیٹ کر دیں۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ نعیم الحق کی ٹویٹ کو سینکڑوں لوگ ری ٹویٹ بھی کر چکے ہیں جبکہ ہزاروں نے اس کو لائک کیا ہے۔

شیئر: