Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حج سیزن کے آغاز سے پہلے مکہ میں غیرملکیوں کے داخلے پر پابندی

28 جون سے دیگر شہروں میں مقیم غیرملکیوں کا داخلہ مکہ مکرمہ میں بند کر دیاجائے گا۔
  حج سیزن کے آغاز کے ساتھ ہی مکہ مکرمہ میں غیر ملکیوں کا داخلہ بند کر دیا گیا ہے۔
سعودی سکیورٹی فورسز کے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ 28 جون سے دیگر شہروں میں مقیم غیرملکیوں کا مکہ میں داخلہ بند کر دیا جائے گا۔ متعلقہ اداروں نے مکہ مکرمہ کے داخلی راستوں کی چوکیوں پر اضافی عملے کو متعین کیا ہے جو شہر میں داخل ہونے والوں کے پرمٹ چیک کر رہے ہیں۔
  حکام نے تین طرح کے افراد کو اس پابندی سے مستثنیٰ قرار دیا ہے۔ ان میں مکہ مکرمہ کے رہائشی، تارکین وطن جو اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں کی ادائیگی کے لیے مکہ مکرمہ جاتے ہیں، یا ایسے تارکین جنہوں نے حج پرمٹ حاصل کیا ہوا ہے۔
خیال رہے کہ حج کے دنوں میں پیشہ ورانہ ذمہ داریوں کی ادائیگی کے لیے مکہ مکرمہ جانے والے تارکین کو محکمہ پاسپورٹ کی جانب سے پرمٹ جاری کیا جاتا ہے۔
 سکیورٹی اداروں کی جانب سے مکہ مکرمہ سے تقریباً 45 کلو میٹردور ’الشمیسی‘ کی چیک پوسٹ پر بڑی تعداد میں اہلکار متعین کر دیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ شہر سے محض 12 کلو میٹرکے فاصلے پر بھی چیک پوسٹ قائم کی گئی ہے تاکہ ممنوعہ افراد کو مکہ مکرمہ میں داخل ہونے سے روکا جائے۔

مکہ کے داخلی راستوں پر سیکیورٹی اہلکار حج پرمٹ نہ رکھنے والے افراد کو شہر میں داخل نہیں ہونے دے رہے۔  

حج سیزن کا آغاز 

حج سیزن کا باقاعدہ آغاز یکم ذی القعد سے ہو جاتا ہے جب دنیا بھر سے عازمین حج کی آمد شروع ہوتی ہے۔ سیکیورٹی اداروں کی جانب سے مختلف شہروں سے آنے والوں کے لیے مکہ مکرمہ کے مرکزی داخلی راستے جو جدہ، طائف اور مدینہ منورہ کی جانب سے آتے ہیں، پر چوکیاں قائم کر دی جاتی ہیں اور پرمٹ رکھنے والوں کو ہی مکہ مکرمہ میں جانے کی اجازت ہوتی ہے ۔

 داخلی حجاج کے لیے پرمٹ

 وزارت حج کی جانب سے مقامی شہری اور سعودی عرب میں مقیم غیر ملکیوں کے لیے بھی قوانین مرتب کیے گئے ہیں جن کے تحت سعودی عرب میں داخلی عازمین فریضہ حج ادا کرنے کے لیے مقامی کمپنیوں کی خدمات حاصل کرتے ہیں۔ یہ کمپنیاں عازمین کے قیام و طعام اور نقل و حمل کے علاوہ حج پرمٹ حاصل کرنے کی بھی ذمہ دار ہوتی ہیں۔
انفرادی طور پر حج پر جانے والوں پر پابندی عائد کر دی جاتی ہے۔ مقامی ہو یا غیر ملکی، حج سیزن کے دوران پرمٹ کے بغیر مکہ مکرمہ میں داخل نہیں ہو سکتا۔ 

 حج سیزن کے دوران مقامی اور غیر ملکی افراد کو پرمٹ کے بغیر مکہ مکرمہ میں داخل نہیں ہونے دیا جاتا۔ 

غیر قانونی عازمین کون؟

وہ تارکین وطن جوپرمٹ کے بغیر حج کرنے کے خواہشمند ہوتے ہیں انہیں مقامی اصطلاح میں غیر قانونی حجاج کہا جاتا ہے۔ ایسے افراد کے خلاف کاروائی کے لیے وزارت حج کی جانب سے مختلف سیکیورٹی اداروں پر مشتمل ٹاسک فورس قائم کی جاتی ہے جو انہیں گرفتار کرکے ملک بدر کرتی ہے۔ گزشتہ تین برس سے ٹاسک فورس کے اہلکارمنیٰ، مزدلفہ اورعرفات میں بھی پرمٹ چیک کرتے ہیں اور وہ افراد جن کے پاس پرمٹ نہیں ہوتا ان کے فنگر پرنٹس کمپیوٹر میں فیڈ کر لیے جاتے ہیں۔ بعدازاں ان کے خلاف باقاعدہ کارروائی کی جاتی ہے۔ 
حج پرمٹ کی پابندی کی دوسری وجہ بھِیڑ پر قابو پانا ہے۔ وہ افراد جو داخلی حج اداروں کی خدمات حاصل نہیں کرتے وہ غیر قانونی عازمین کہلاتے ہیں اور حج مقامات میں حادثات کا سبب بنتے ہیں۔ غیر قانونی عازمین راستوں پر پڑاؤ ڈالتے ہیں جس کے سبب راہگیروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ماضی میں ان غیر قانونی پڑاؤ ڈالنے والوں کی وجہ سے ہونے والی بھگدڑ سے سنگین حادثات رونما ہو چکے ہیں۔

شیئر: