Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ترقی پذیر ممالک کے لیے سعودی عرب کا توانائی پروگرام کیا ہے؟

شہزادہ محمد بن سلمان نے جی 20 کے اجلاس میں بتایا ایک ارب آبادی توانائی کے وسائل سے محروم ہے۔ اے ایف پی
تیل کے نرخوں میں ہوشربا اضافے سے پوری دنیا میں ہی بے چینی اور تشویش پائی جاتی ہے۔ یوں تو ہر طبقہ ہی تیل کی بڑھتی قیمتوں کی وجہ سے متاثر ہوتا ہے مگر سب سے زیادہ بوجھ دنیا بھر میں غریب ممالک کے عوام پر پڑتا ہے۔ تیسری دنیا کے غریب شہریوں کی تو مہنگائی کی وجہ سے کمر ٹوٹ جاتی ہے۔
جی 20اجلاس میں تیل پیدا کرنے اور خریدنے والے ممالک نے ترقی پذیر ممالک کے غریب عوام کا معاشی خسارہ کم کرنے کے لیے مختلف تجاویز پیش کی ہیں۔
سعودی عرب نے تجویز دی ہے کہ ترقی پذیر ممالک کو توانائی کے مسائل سے بچانے کے لیے ایک ارب ڈالر کی امداد دی جائے۔ اس تجویز کو غیر معمولی پذیرائی ملی۔
 
سعودی ولی عہد نے جی 20 اجلاس میں توانائی مسائل پر تجاویز پیش کیں۔(تصویر: اے ایف پی)
سعودی ولی عہد نے جی 20 اجلاس میں توانائی مسائل پر تجاویز پیش کیں۔ تصویر: اے ایف پی 

سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے توانائی، ماحولیات اور موسمی تبدیلیوں سے متعلق جی 20 کے خصوصی اجلاس میں شرکت کے موقع پر نشاندہی کی کہ ایک ارب سے زائد افراد توانائی کے وسائل سے محروم ہیں۔ ہمیں کم ترقی پذیر ممالک کے ساتھ تعاون کرنا ہوگا۔ انہوں نے باور کرایا کہ سعودی عرب نے 2008 کے دوران ’غریبوں کی خاطر توانائی  پروگرام‘ پیش کیا تھا۔

توانائی پروگرام کے اہداف

شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز نے جون 2008 میں جدہ میں منعقدہ توانائی اجلاس کے موقع پر اس پروگرام کا اعلان کیا تھا۔ اجلاس میں تیل پیدا کرنے اور برآمد کرنے والے 36 ممالک اور سات بین الاقوامی تنظیموں کے نمائندے شریک ہوئے تھے۔
شاہ عبداللہ نے تجویز پیش کی تھی کہ ایک ارب ڈالر کے سرمائے سے خصوصی فنڈ قائم کیا جائے۔ اس کا انتظام تیل برآمد کرنے والے ممالک اوپیک کریں۔ عالمی بینک اس پروگرام کو عملی جامہ پہنانے کے لیے خصوصی اجلاس منعقد کرے۔ اس کے تحت ترقی پذیر ممالک کو توانائی کے حصول میں مدد دینے والی سکیمیں تیار کی جائیں اور ان سکیموں کو مذکورہ فنڈ سے سرمایہ فراہم کیا جائے۔ 
شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز نے 2008 میں توانائی پروگرام کا اعلان کیا تھا۔(تصویر:اے ایف پی)
 شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز نے 2008 میں توانائی پروگرام کا اعلان کیا تھا۔ تصویر:اے ایف پی

شاہ عبداللہ نے اعلان کیا تھا کہ سعودی عرب تیل کے نرخوں سے متاثر ممالک کی مدد کیلئے فوری مالی تعاون پیش کرنے اور توانائی اسکیموں کو فنڈ مہیا کرنے کیلئے تیار ہے۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی تھی کہ سعودی عرب سعودی فنڈ کے توسط سے 50 کروڑ ڈالر آسان شرائط پر قرضوں کیلئے مہیا کرے گا۔
شاہ عبداللہ نے یہ اعلان بھی کیا تھا کہ سعودی عرب غریبوں کے لیے توانائی پروگرام کے ورکنگ گروپ کی مالی مدد بھی کرے گا اور اسے ماہرین بھی مہیا کرے گا تاکہ یہ گروپ کسی رکاوٹ کے بغیر اپنا مشن جاری رکھ سکے۔

شیئر: