Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لیبیا: خانہ جنگی سے ہلاکتیں، اقوام متحدہ کا فریقین سے فائر بندی کا مطالبہ

اقوام متحدہ نے لیبیا کے شہر طرابلس میں فریقین سے فوری فائر بندی کا مطالبہ کیا ہے جہاں تقریباً تین ماہ سے جاری خانہ جنگی کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد ایک ہزار تک پہنچ گئی ہے جس میں تارکین وطن بھی شامل ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل نے طرابلس کے مشرق میں واقع تارکین وطن کے حراستی مرکز پر فضائی کارروائی کی مذمت کی ہے جس میں متعدد افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
خیال رہے کہ لیبیا میں باغی فوج کے کمانڈر خلیفہ حفتر کا کنٹرول ملک کے مشرقی علاقوں پر ہے اور انھوں نے دارالحکومت طرابلس میں اقوام متحدہ کی حمایت یافتہ حکومت سے کنٹرول حاصل کرنے کے لیے اپریل کے شروع میں کارروائیوں کا آغاز کیا تھا۔
اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ اپریل سے شروع ہونے والی زمینی لڑائی اور فضائی حملوں کے نتیجے میں ایک ہزار کے قریب افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ زخمیوں کی تعداد پانچ ہزار سے زیادہ ہے۔

لیبیا کے مقامی باشندے خانہ جنگی کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں
لیبیا کے مقامی باشندے خانہ جنگی کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں

جبکہ لڑائی کے نتیجے میں ایک لاکھ کے قریب افراد بے گھر ہو چکے ہیں اور کئی ماہ سے جاری خانہ جنگی کے نتیجے میں خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ حالات مزید ابتر ہو سکتے ہیں۔ 
لیبیا میں کمانڈر حفتر کے معاملے پر عالمی طاقتیں منقسم ہیں جس میں امریکہ اور روس نے ابھی تک خلیفہ حفتر کے اقدامات کی مذمت نہیں کی۔
سکیورٹی کونسل کے بیان میں تارکین وطن کے مرکز پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ لیبیا پر اسلحے کی پابندی کا احترام کیا جائے اور اس مسئلے کا سیاسی حل نکالا جائے۔

شیئر: