Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’حکومت جج کی ویڈیو اور آڈیو کی تفصیلی انکوائری کرائے گی‘

جج کی ویڈیو پر مقدمہ بھی درج کیا جا سکتا ہے، مشیر اطلاعات
پاکستان میں وزیراعظم عمران خان کی مشیر برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے جج ارشد ملک کی مبینہ ویڈیوز کی تفصیلی انکوائری کرانے کا اعلان کیا ہے۔
جج ارشد ملک کا بیان سامنے آنے کے بعد مشیر اطلاعات نے کہا ہے کہ حکومت اس معاملے میں اپنا کردار ادا کرے گی۔ 
سیالکوٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت ویڈیو اور آڈیو کی تفصیلی انکوائری کرائے گی اور اس کے پس پردہ سازش کو بے نقاب کرے گی۔
فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ جج صاحب بنائی گئی ویڈیو سے انکار کر رہے ہیں۔ ’اس ویڈیو پر مقدمہ بھی درج ہو سکتا ہے۔ توہین عدالت کی کارروائی بھی کی جا سکتی ہے اور جج صاحب اپنی طرف سے ریفرنس دائر کر سکتے ہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ جج صاحب کی جانب سے شہرت کو خراب کرنے کا مقدمہ بھی بن سکتا ہے۔

 

مشیر اطلاعات نے کہا کہ ’مریم نواز کی جانب سے شروع کیے جانے والے پروپیگنڈے کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے حکومت اس آڈیو اور ویڈیو کا فرانزک آڈٹ کرنے جا رہی ہے۔‘
واضح رہے کہ سنیچر کو مسلم لیگ ن کی جانب سے اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کی مبینہ ویڈیو سامنے لا کر دعوی کیا گیا تھا کہ انہوں نے نواز شریف کو دباؤ کے تحت سزا سنائی ہے۔
اتوار کو احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کی جانب سے میڈیا کو جاری کیے گئے بیان میں ویڈیوز کو جعلی اور جھوٹی قرار دیا گیا۔

 

شیئر: