Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فرعون توتن خامون کے مجسمے کا تنازع: مصر نے انٹرپول سے مدد مانگ لی

گزشتہ ہفتے مصر کی شدید مخالفت کے باوجود فرعون توتن خامون کا مجسمہ لندن میں 60 لاکھ ڈالر میں نیلام کیا گیا۔ فائل فوٹو اے ایف پی
مصر  نے انٹر پول سے درخواست کی ہے کہ وہ نوعمر فوعون توتن خامون کے سر کا تین ہزار سال قدیم مجسمہ برآمد کریں۔
خیال رہے گزشتہ ہفتے مصر کی شدید مخالفت کے باوجود فرعون توتن خامون کا مجسمہ لندن میں 60 لاکھ ڈالر میں نیلام کر دیا گیا تھا۔
مذکورہ نیلامی نیلام گھر ’کرسٹیز‘ کی جانب سے کی جانے والی متنازع ترین نیلامیوں میں سے ایک تھا کیونکہ مصر نے نیلامی منسوخ کرکے مجسمے کو واپس کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
مصر کی حکومت کا دعویٰ ہے کہ توتن خامون فرعون کا مجسمہ 1970 کی دہائی میں ایک مقامی عبادت گاہ سے چوری ہوا تھا۔ پتھر سے بنا بھورے رنگ کا یہ مجسمہ قدیم آرٹ کے ایک ذاتی مجموعے کا حصہ ہے، جو کرسٹیز نے ہی 2016 میں 30 لاکھ پونڈ میں نیلام کیا تھا۔
تاہم مجسمے کی نیلامی کے ہفتے سے بھی کم عرصے میں مصر کی نوادرات کی واپسی کی قومی کمیٹی نے ایک ہنگامی اجلاس کے بعد کہا کہ مصر کے پراسیکیوٹر نے انٹرپول سے درخواست کی ہے کہ وہ ایسے نوادرات کی برآمدگی کے لیے سرکلر جاری کریں جن کے پیپر ورک مکمل نہیں۔

 مصر کی نوادرات کی واپسی کی قومی کمیٹی کے چئیرمین اور وزیر برائے نوادرات  ممدوح الدماتی۔ فوٹو اے ایف پی 

کمیٹی نے ایک بیان میں کہا کہ کمیٹی کو بغیر کسی دستاویزات اور ثبوتوں کے بغیر  مصری نوادرات کی نیلامی کی غیر پیشہ ورانہ رویے پر تشویش ہے۔ کمیٹی کا کہنا تھا کہ نیلامی سے پہلے دستاویزات کے ذریعے ثابت نہیں کیا گیا کہ اس مجسمے کو مصر سے قانونی طریقے سے درآمد کیا گیا تھا۔
نوادرات کی واپسی کمیٹی نے برطانیہ پر بھی زور دیا ہے کہ وہ نیلام کیے جانے والے مجسمے کی برآمد پر مصری حکام کی جانب سے اس حوالے سے دستاویزات دیکھنے تک پابندی عائد کریں۔
کمیٹی نے خبرادار کیا کہ مجسمے کا معاملہ دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی تعلقات پر اثرانداز ہو سکتا ہے۔ کمیٹی کا کہنا ہے کہ انہوں نے برطانیہ میں مجسمے کے حوالے سے کیس دائر کرنے کے لیے ایک قانونی فرم کی خدمات حاصل کی ہے۔

شیئر: