Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عرب اتحاد برائے یمن سے نہیں نکل رہے ،اماراتی وزیر خارجہ

امارات یمن میں اپنی افواج کو ازسرِ نو منظم کر رہا ہے ۔
 متحدہ عرب امارات نے عرب اتحاد برائے یمن چھوڑنے سے متعلق اطلاعات کی تردید کی ہے۔ امارات کے وزیر مملکت برائے امور خارجہ انور قرقاش نے کہا کہ’ سعودی عرب کی زیر قیادت عرب اتحاد برائے یمن سے امارات سمیت کوئی نکلا ہے اور نہ کوئی نکلے گا ۔ متحدہ عرب امارات یمن میں اپنی افواج کی تنظیم نو کر رہا ہے،۔ 
الحیاة اخبار کے مطابق قرقاش نے امریکی جریدے واشنگٹن پوسٹ میں تحریر کیا کہ ’امارات یمن میں اپنی افواج کو ازسرِ نو منظم کر رہا ہے ۔ اس وقت وہی طریقہ کار اپنا رہے ہیں جو یمن میں افواج کی تعیناتی کے وقت اختیار کیا تھا‘۔
قرقاش نے کہا کہ” آنکھیں بہت اچھی طرح سے کھولے ہوئے ہیں ۔ یمن کے چیلنجوں کو سمجھتے ہیں ۔وہاں فتح آسان ہے اور نہ ہی امن آسانی سے قائم ہو سکے گا ۔“
قرقاش کا کہنا تھا کہ” اب سیاسی عمل کے حوالے سے مہم جوئی پر زیادہ توجہ دینے کا وقت آچکا ہے ۔یمن کی پارٹیوں خاص طور پر حوثیوں کو یہ اقدام صحیح تناظر میں دیکھنا ہو گا۔کشمکش کے خاتمے کےلئے نیا ماحول برپا کرنے کی خاطر اعتماد کی فضا قائم کرنی پڑے گی ۔عالمی برادری کا فرض ہے کہ وہ اس موقع کو غنیمت شمار کرے۔جو فریق بھی اس موقع سے ناجائز فائدہ اٹھانے ےا اسے سبوتاژ کرنے کی کوشش کرے ۔عالمی برادری اسے سبق سکھائے ۔ حوثیوں کو امدادی عمل میں رکاوٹیں پیدا کرنے سے روکے تمام فریق فوری تصفےے کی کوشش کرے اور اقوام متحدہ کے زیر قیادت ثالثی کا بھرپور طریقے سے ساتھ دیں ۔“
 اماراتی وزیر خارجہ نے توجہ دلائی کہ’ عرب اتحاد نے یمن پر حوثیوں کے کنٹرول کو توڑنے میں یمنی افواج کی مدد کی ۔ ایران کو آبنائے ہرمز پر غلبے سے روکا ، ایشیاءبحرِ احمر اور بحیرہ روم کے درمیان جہاز رانی کے حق کا تحفظ کیا ۔‘

 

 اگر عرب اتحاد مداخلت نہ کرتا تو ایران یمن میں بھی وہی تجربہ دہراتا جو اس نے لبنان میں حزب اللہ قائم کر کے کیا تھا۔عرب اتحاد نے جزیرہ عرب میں القاعدہ کے خطرات کا بھی سدِ باب کر دیا۔
یاد رہے کہ کئی ذرائع ابلاغ میں یہ بحث چل رہی تھی کہ امارات نے عرب اتحاد برائے یمن سے پسپائی اختیار کر لی ہے ۔ مبصرین یمن سے اماراتی افواج کے انخلاءکی تصدیق کر رہے تھے جبکہ دیگر اس کی تردید کر رہے تھے ۔سعودی اسٹراٹیجک عسکری امور کے ماہر میجر جنرل شامی الظاہری اسپورٹنک کو یقین دلا رہے تھے کہ امارات عرب اتحاد میں موجود ہے۔ اس حوالے سے اس کے برخلاف جو دعوے کئے جا رہے ہیں وہ غلط ہیں ۔

شیئر: