Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امریکہ کے سابق صدر جارج ڈبلیو بش مصور بن گئے

بش کی پینٹنگز کی نمائش رواں سال اکتوبر میں ہوگی۔ فوٹو اے ایف پی
افغانستان اور عراق میں جنگ کا آغاز کرنے والے امریکہ کے سابق صدر جارج ڈبلیو بش ان جنگوں میں زخمی ہونے والے امریکی فوجیوں کی پینٹنگز بناتے بناتے پینٹر بن گئے ہیں۔
صدر بش کی بنائی گئی پینٹنگز کی نمائش رواں سال کینیڈی سینٹر میں ہوگی۔ واشنگٹن میں قائم قومی کلچرل سینٹر کے اعلامیے کے مطابق سابق صدر بش کی بنائی گئی سابق فوجیوں کی پینٹنگز کی نمائش اکتوبر میں ہوگی۔

بش کی 66 پینٹنگز کی نمائش اکتوبر 7 سے نومبر 15 تک ہوگی۔ فوٹو اے ایف پی

کینیڈی سینٹر کے صدر ڈیبوراہ رٹر کا کہنا تھا کہ ’کینیڈی سینٹر کے لیے اعزاز کی بات ہے کہ وہ ایک زندہ صدر کے کام کو لوگوں کے ساتھ شیئر کر رہا ہے جس میں ان لوگوں کی عزت افزائی کی گئی ہے جنہوں نے ہماری آزادی کا دفاع کیا۔‘
کینیڈی سینٹر کا کہنا ہے کہ بش کی 66 پینٹنگز کی نمائش اکتوبر 7 سے نومبر 15 تک ’پروفائز آف کاریج‘ کے عنوان سے ہوگی۔
ان پینٹنگز کی نمائش پہلے ’جارج ڈبلیو بش پریزیڈنشل سینٹر‘ ڈلاس میں ہوئی تھی اور یہ  ’Portraits of Courage: A Commander in Chief's Tribute to America's Warriors‘  کے نام سے چھپنے والی کتاب میں بھی شامل کی گئی تھی۔
کینیڈی سینٹر کے مطابق ان پینٹنگز میں امریکہ کے سابق فوجیوں کے  نظر آنے والی اور پوشیدہ زخموں  کا کھوج لگا کے کمانڈر انچیف نے اپنے کمانڈ میں خدمات انجام دینے والے فوجیوں کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔

بش نے 2009 میں صدارت سے الگ ہونے کے بعد پینٹنگ بنانا شروع کیا تھا۔ فوٹو اے ایف پی

73 سالہ صدر بش کے دور صدارت میں 9 سمتبر 2001 یعنی نائن الیون کا واقعہ ہوا تھا اور انہوں نے ہی افغانستان اور عراق کی جنگیں شروع کی تھی۔  بش 2009 میں صدارت سے الگ ہونے کے بعد پینٹنگز بنانا شروع کی تھیں اور اب وہ ایک اچھے پینٹر بن گئے ہیں۔

شیئر: