Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی ذاتی اور سیاسی زندگی پر ایک نظر

سینیٹ انتخابات کے ایک دن بعد وزیراعظم عمران خان نے صادق سنجرانی کو چیئرمین سینیٹ کا امیدوار نامزد کیا ہے۔ 
ایک دن پہلے بدھ  تین مارچ کو پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سینیٹ کی اسلام آباد سے نشست جیتنے کے بعد یوسف رضا گیلانی کو پی ڈی ایم کی جانب سے چیئرمین سینیٹ کا امیدوار نامزد کیا تھا۔
صادق سنجرانی کون ہیں؟
صادق سنجرانی 12 مارچ 2018 کو چئیرمیں سینیٹ منتخب ہوئے۔ سنجرانی اس وقت کے اپوزیشن جماعتوں پاکستان پیپلز پارٹی، پاکستان تحریک انصاف اور دیگر کے مشترکہ امیدوار تھے جن کے مقابلے میں اس وقت کے حکمران اور سینیٹ میں سب سے بڑی جماعت مسلم لیگ ن کے  راجہ ظفر الحق تھے۔
صادق سنجرانی سینیٹ کے سب سے کم عمر اور بلوچستان سے ایوان بالا کے سب سے پہلے چیئرمین تھے۔

صادق سنجرانی کا تعلق بلوچستان کے علاقے چاغی سے ہے۔ فوٹو: اے ایف پی

سنجرانی 14 اپریل1978  کو پیدا ہوئے۔ ان کا تعلق بلوچستان کے علاقے چاغی سے ہے۔ چاغی کی وجہ شہرت پاکستان کے 1998 میں کیے گئے ایٹمی دھماکے ہیں جو کہ چاغی کے پہاڑوں میں کیے گئے تھے۔
صادق سنجرانی کے والد محمد آصف سنجرانی کا شمار چاغی ضلع کے صف اول کے قبائلی سرداروں میں ہوتا ہے۔ محمد آصف سنجرانی ضلع کونسل چاغی کے رکن ہیں۔
 صادق سنجرانی کے پانچ بھائی ہیں جن میں وہ سب سے بڑے ہیں۔ ایک بھائی میر محمد سنجرانی بلوچستان کے سابق وزیر اعلیٰ ثنا اللہ زہری کے مشیر رہ چکے ہیں جبکہ دوسرے سرکاری افیسر ہیں۔
صادق سنجرانی نے ابتدائی تعلیم اپنے آبائی علاقے نوکنڈی سے حاصل کی۔ بعد میں وہ مزید تعلیم کے لیے اسلام آباد آ گئے اور آرٹس میں ماسٹر ڈگری حاصل کی۔
صادق سنجرانی 3 اپریل 2018 کو ہونے والے سینیٹ کے الیکشن میں بطور آزاد امیدوار پہلی مرتبہ ایوان بالا کے رکن بنے۔
صادق سنجرانی بلوچستان میں مسلم لیگ ن کے باغی دھڑے، جس نے جنوری میں ن لیگ اور نیشنل پارٹی کی مخلوط حکومت کو بغاوت کے ذریعے گرا کر قدوس نریجو کو وزیر اعلی بنانے میں کامیاب ہوگیا تھا، کی مدد سے ایوان بالا کے رکن منتخب ہوئے تھے۔

صادق سنجرانی 3 اپریل 2018 کو ہونے والے سینیٹ کے الیکشن میں بطور آزاد امیدوار پہلی مرتبہ ایوان بالا کے رکن بنے۔ فوٹو: اے ایف پی

بعد میں اس باغی دھڑے نے بلوچستان عوامی پارٹی کی بنیاد رکھی جس نے 2018  کے الیکشن کے بعد صوبے میں مخلوط حکومت بنانے میں کامیاب ہوگئی۔ بلوچستان عوامی پارٹی کے لیڈران کا کہنا ہے کہ صادق سنجرانی کا تعلق ان کی پارٹی سے ہے۔
اگرچہ سنجرانی سیاست میں کوئی بہت زیادہ سرگرم نہیں رہے بلکہ ان کی وجہ شہرت ایک مشہور کاروباری فرد کا رہا ہے۔ تاہم ماضی میں سنجرانی کا پاکستان مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی دونوں سے تعلق رہا ہے۔
صادق سنجرانی مسلم لیگ کے دوسرے دور حکومت میں اس وقت کے وزیر اعظم نواز شریف کی ٹیم کے کوارڈینیٹر رہے جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت میں وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے انہیں پرائم منسٹر کمپلینٹ سیل کا انچارچ بنایا تھا۔
اگست 2019 میں چیئرمین صادق سنجرانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد نامنظور ہوئی تھی۔
نوٹ: یہ سٹوری پہلی بار یکم اگست 2019 کو شائع ہوئی تھی

شیئر: