Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسرائیل اپنی اجازت اپنے پاس رکھے، امریکی رکن کانگرس

امریکی کانگرس کی فلسطینی نژاد مسلمان خاتون رکن رشیدہ طلیب نے اسرائیل کی جانب سے مغربی کنارے کے دورے کی اجازت کو مسترد کر دیا ہے۔
واضح رہے کہ رشیدہ طالب نے کہا تھا کہ وہ انسانی بنیادوں پر اپنی دادی سے ملنے مغربی کنارے جانا چاہتی ہیں تاہم امریکی صدر ٹرمپ کے دباؤ پر اسرائیل نے جمعرات کو رشیدہ طلیب اور ان کی ساتھی رکن کانگرس الہان عمر کو ویزا جاری کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ بعد ازاں اسرائیل نے سخت شرائط کے تحت جمعہ کی صبح انہیں مغربی کنارے کے دورے کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق رشیدہ طلیب نے جمعے کو کہا کہ اسرائیل کی جانب سے جابرانہ پابندیاں عائد کرنے کے بعد یہ دورہ ان کے لیے توہین آمیز ہو گا۔
اپنی ٹویٹس میں رشیدہ طلیب نے کہا کہ ان کے لیے اسرائیل کی ناجائز پابندیوں کے ساتھ مغربی کنارے کا دورہ کرنا نسل پرستی، ناانصافی اور  ظلم کے خلاف جاری ان کی جدوجہد کے خلاف ہو گا۔  

اسرائیل نے رشیدہ طلیب اور الہان عمر کو بھی مغربی کنارے کے دورے کی اجازت نہیں دی تھی، تصویر: اے ایف پی

رشیدہ طلیب نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ ان کے موقف نے فلسطینی عوام کو یہ امید دلائی ہے کہ کوئی ہے جس نے اسرائیل کی غیر انسانی پابندیوں کے خلاف بات کی ہے۔ انہوں ںے کہا کہ وہ اسرائیل کی ریاست کو اپنی تذلیل کی اجازت دیں گی نہ ہی اس کی جابرانہ اور نسل پرستانہ پالیسیوں کے سامنے سر جھکائیں گی۔
رشیدہ طلیب نے کہا کہ ان کی دادی یہ نہیں چاہیں گی کہ مجھے خاموش کرایا جائے یا میرے ساتھ مجرموں جیسا سلوک کیا جائے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل اسرائیل نے امریکی کانگریس کی ارکان رشیدہ طلیب اور الہان عمر کو مغربی کنارے کے دورے کی اجازت نہ دینے کا اعلان کیا تھا۔ 
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے دعویٰ کیا تھا کہ الہان عمر اور رشیدہ طلیب کا مقصد اسرائیل کو نقصان پہنچانا ہے۔ ایک بیان میں اسرائیلی وزیراعظم نے دونوں ارکان کانگریس پر پابندی کے فیصلے کا دفاع کیا۔

صدر ٹرمپ اور اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے مسلمان خواتین ارکان کانگرس پر تنقید کی تھی، تصویر: اے ایف پی

نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ دنیا کا کوئی بھی ملک ایسا نہیں جو اسرائیل سے زیادہ امریکہ اور امریکی ارکان کانگریس کا احترام کرے تاہم دونوں ارکان کانگریس کا واحد مقصد ہی اسرائیل کو نقصان پہنچانا ہے۔
انہوں نے مزید کہا تھا کہ اگر رشیدہ طلیب نے انسانی بنیادوں پر اپنے خاندان سے ملنے کے لئے مغربی کنارے جانے کی درخواست کی تو اس کی اجازت دی جا سکتی ہے ۔
قبل ازیں امریکی صدر ٹرمپ نے اسرائیل پر اعلانیہ زور دیا تھا کہ وہ امریکی مسلمان ارکان کانگریس الہان عمر اور رشیدہ طلیب کے داخلے پر پابندی لگائے۔
واضح رہے کہ امریکی وسط مدتی انتخابات میں پہلی مرتبہ 2 مسلم خواتین بھی منتخب ہوکر ایوان میں پہنچیں۔ ڈیمو کریٹ رشیدہ طلیب مشی گن جبکہ الہان عمر منی سوٹا سے منتخب ہوئی ہیں۔

شیئر:

متعلقہ خبریں